پاک فوج نے کوئٹہ میں دھماکے کی جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا

ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، پولیس اور ایف سی کا مشترکہ سرچ آپریشن جاری، مسجد میں بے گناہوں کو نشانہ بنانے والے سچے مسلماں نہیں ہو سکتے: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا واضع پیغام

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعہ 10 جنوری 2020 20:36

پاک فوج نے کوئٹہ میں دھماکے کی جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا
کوئٹہ (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 10 جنوری 2020) : پاک فوج نے کوئٹہ میں دھماکے کی جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹ پر پیغام دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہےکہ ایف سی کے جوان دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، پولیس اور ایف سی کا مشترکہ سرچ آپریشن جاری ہے۔

انھوں نے کہا کہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ مسجد میں بے گناہوں کو نشانہ بنانے والے سچے مسلماں نہیں ہو سکتے۔ یاد رہے کہ بلوچستان کے صوبائی دارلحکومت میں سیٹلائٹ ٹاؤن میں دھماکا ہو گیا تھا، دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ اور امام مسجد سمیت 11 افراد شہید اور 20 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

دھماکا مسجد میں نماز کے دوران ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن غوث آباد کی مسجد میں نماز مغرب کے دوران دھماکا ہوا ، دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ آواز دور تک سنائی دی گئی۔ دھماکے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز اور ریسکیو ٹیمیں جائے دھماکا پر پہنچ گئیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیا تھا۔

جبکہ ریسکیو ٹیموں نے امدادی کاروائیوں میں حصہ لیا۔ زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کرنے کی امدادی کاروائیاں جاری تھیں۔ ہسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 12 افراد جاں بحق اور 21 افراد کے زخمی ہوگئے ہیں۔ ڈی آئی کوئٹہ جی عبدالرزاق چیمہ نے تصدیق کی تھی کہ دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ سمیت 10 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں کچھ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی تھی۔

ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا تھا کہ دھماکا مسجد کے قریب ہوا ہے، لیکن اب معلوم ہے کہ دھماکا مسجد مین نماز کے دوران ہوا ہے۔ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دشمن قوتیں بلوچستان کا امن خراب کرنا چاہتی ہیں۔ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی، سیاسی اور حکومتی شخصیات نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔