عدالتی فیصلے کی روشنی میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کی، شہباز شریف

ترمیمی بل کی حمایت پارٹی کا متفقہ فیصلہ تھا، جب حکومت نے مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا تو اس وقت واویلا کیوں نہیں کیا گیا؟ نوٹیفکیشن کے معاملے پرعمران خان نے بدنیتی برتی۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 11 جنوری 2020 17:26

عدالتی فیصلے کی روشنی میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کی، شہباز شریف
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 جنوری 2020ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کی، سپریم کورٹ نےہدایت کی تھی کہ حکومت آرمی ایکٹ میں قانون سازی کرے، ماضی میں حمایت کی اس طرح کی مثالیں موجود ہیں، نوٹیفکیشن کے معاملے پرعمران خان نے بدنیتی کے تحت غلطی کی،عمران نیازی سے جھوٹا، یوٹرن لینے والا وزیراعظم نہیں دیکھا۔

انہوں نے پارک لین اپارٹمنٹس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے اصل ایشوزسے پیچھے ہٹنا مناسب نہیں، اصل مسائل پاکستان کے عوام کی غربت ، بیروزگاری اور صحت کی فراہمی ہے۔ ہم نے بجلی کا بحران حل کرکے ملک کی خدمت کی ہے۔ ملک میں بجلی بحران تھا لیکن نوازشریف نے 4 سال میں بجلی بحران حل کرکے تاریخی کام کیا۔

(جاری ہے)

لوگ آج بھی نوازشریف کے منصوبوں کو یاد کرتے ہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے۔ اس حکومت نے ڈیڑھ سالوں میں اتنے قرضے لیے کہ ریکارڈ توڑ دیا۔ پاکستان میں لاکھوں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔ ملک میں زراعت اور صنعت تباہ ہوچکی ہے۔ انہوں نے 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دینا تھیں وہ کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ملک اس سے زیادہ جھوٹا اور یوٹرن لینے والا وزیراعظم نہیں آیا۔

عمران خان نے پاکستان کی معیشت تباہ کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیے پاکستان کی زراعت کو ٹھیک کریں اور اپنی مصنوعات کی ایکسپورٹ کو بڑھائیں۔ شہبازشریف نے کہا کہ نوٹیفکیشن کے معاملے پر عمران خان نے بدنیتی کے تحت غلطی کی۔عدالتی فیصلے کی روشنی میں ترمیمی بل کی حمایت کی۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ حکومت آرمی ایکٹ میں قانون سازی کرے، ماضی میں مدت ملازمت میں توسیع کی مثالیں موجود ہیں۔

یہ ایسا نہیں ہے کہ مشرف اور دیگر آمروں کی طرح جو خود اپنے آپ کو ایکٹینشن دیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ ترمیم سے متعلق بل کی حمایت کا پارٹی نے مشاورت سے فیصلہ کیا تھا۔ حکومت نے مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا تو اس وقت تو واویلا نہیں تھا۔ صدر ن لیگ نے کہا کہ حامد کرزئی نوازشریف کی خیریت پوچھنے آئے تھے۔ ہمیشہ کوشش رہنی چاہیے کہ پاکستان اور افغانستان قریب تر ہوں، حامد کرزئی نے پاکستانی عوام کیلئے خیرسگالی کا پیغام دیا۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم پاکستان میان نواز شریف سے سابق افغان صدر حامد کرزئی نے لندن میں ملاقات کی۔ حامد کرزئی نے نواز شریف کی عیادت کی اور ان کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔ حامد کرزئی کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس پہنچنے پر نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز نے ان کا استقبال کیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو میں حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دوروں کے دوران نوازشریف نے میری بہترین میزبانی کی۔ مجھے آج اپنے بھائی نواز شریف اورشہبازشریف سے ملاقات کرکے بڑی خوشی ہوئی۔