آنسپکٹر جنرل آف پولیس صوبے میں جرائم کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں،سندھ کابینہ
موجودہ آئی جی پی کی خدمات واپس لیں ،پولیس افسران کے پینل سے کسی تجربہ کار سینئر پولیس افسر کی سندھ میں تعیناتی کی جائے،وفاق سے مطالبہ
بدھ 15 جنوری 2020 23:58
(جاری ہے)
کابینہ نے کہا کہ انسپکٹر جنرل آف پولیس صوبے میں جرائم کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں اور انہوں نے متعدد بار ڈسیپلین کی خلاف ورزی کی ہے جس میں فارن مشنز اور سفارت خانوں سے حکومت اور فارن آفس کی اجازت کے بغیر براہ راست رابطے اور براہ راست خط و کتابت شامل ہے۔
واضح رہے کہ آئی جی پولیس نے وزیراعلیٰ کو ایک خط تحریر کیا جس میں ڈی آئی جی خادم رند کی خدمات کو سرینڈر کرنے کا کہاگیا۔کچھ عرصے کے بعد انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو دوبارہ اس حوالے سے خط لکھا۔جب وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی خادم رند کی خدمات وفاقی حکومت کو واپس کیں تو آئی جی پولیس نے چیف سیکریٹری کو ایک ’’ سیکریٹ‘‘ خط لکھا اور ان سے ان کے علم میں لائے بغیر ڈی آئی جی کو سرینڈر کرنے پر احتجاج کیا اور اس خط کی کاپی میڈیا کو لیک کی۔ انہوں نے صوبائی حکومت کی پوزیشن سندھ اور پاکستان کے لوگوں کے سامنے خراب کی۔واضح رہے کہ آئی جی پولیس نے موجودہ ایس ایس پی کے نام کی شکار پور کے لیے سفارش کی۔آئی جی پولیس کو بتایا گیا کہ مجوزہ ایس ایس پی صوبے میں بالکل نئے ہیں اور شکار پور قبائلی جھگڑوں کے حوالے سے ایک حساس ضلع ہے۔ایس ایس پی شکار پور امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے اور اغوائ برائے تاوان کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوا۔ جب ضلعے اور شہر کے لوگوں نے احتجاج شروع کیا تو ایس ایس پی نے معصوم لوگوں کومنشیات کے مقدمات میں گرفتار کرنا شروع کیا اور ایک گرفتار نوجوان پولیس کے تشدد سے ہلاک بھی ہوا۔ ایس ایس پی نے 22 دیہاتیوں کے خلاف اے ٹی سی قوانین کے تحت مقدمہ بھی درج کیا۔ ایک ڈی آئی جی مقدمے کی تحقیقات کررہاتھا اور اٴْس نے بھی ایس ایس پی کی من مانیوں کے خلاف لکھا۔کابینہ نے کہا کہ ایس ایس پی کے خلاف ایکشن لینے کے بجائے آئی جی پولیس نے اس کا دفاع کیا اور ایک بار پھر صوبائی حکومت کی پوزیشن کو خراب کیا۔ صوبائی کابینہ نے اس بات کو بھی نوٹ کیا کہ بسمہ،دعا منگی کے اغوائ کیسز اور ان کے والدین کی جانب سے تاوان کی رقم کی ادائیگی کے بعد اٴْن کی واپسی ہوئی۔کابینہ نے ارشاد رانجھانی کے ایشو کو بھی اٹھایا جسے رحیم شاہ نے بھینس کالونی میں عوام کے سامنے گولی ماری تھی۔ پولیس نے ارشاد رانجھانی کو اسپتال لے جانے کے بجائے اٴْسے اپنی موبائل میں پولیس اسٹیشن لے آئے ، ایک طرح سے پولیس نے رحیم شاہ کو اٴْسے گولی مارنے کی اجازت دی۔آئی جی پولیس نے پولیس کے خلاف ایکشن لینے کے بجائے اٴْن کا دفاع کیا جس کے نتیجے میں 4 معصوم قبائلی علاقوں کے پشتون اس کے رد عمل میں لاڑکانہ میں مارے گئے، اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے واضح کیا کہ 4 معصوم پٹھانوں کے قاتلوں کو گرفتار کرلیاگیاہے۔ کابینہ نے کہا کہ آئی جی پولیس نے قواعد و ضوابط اور وفاقی حکومت کی ایس او پی کی خلاف ورزی کی اور براہ راست کراچی اور اسلام آباد میں کام کرنے والے فارن مشنز کے ساتھ خط و کتابت کی۔ کابینہ نے متفقہ طور پروفاقی حکومت سے آئی جی پولیس ڈاکٹر کلیم امام کی خدمات واپس لینے کا کہا اور کسی سینئر افسر جس نے سندھ میں خدمات انجام دیں ہوں اٴْسے ان کی جگہ تعینات کرنے کا کہا جس کے لیے صوبائی کابینہ نے متفقہ طور پر 4 ناموں کی سفارش کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے گریڈ 21 اور گریڈ 22 کے 30 پولیس افسران کے ناموں کی فہرست کو پڑھا اور کابینہ نے 4 ناموں کے ایک پینل کو فائنل کیا۔ کابینہ نے غلام قادر تھیبو،مشتاق مہر،ثناء اللہ عباسی اور کامران فضل کے ناموں کو حتمی شکل دی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ثناء اللہ عباسی کو حال ہی میں خیبر پختونخواہ میں آئی جی پولیس تعینات کیاگیا ہے مگر وہ اس کے باوجود وفاقی حکومت سے درخواست کریں گے۔ کابینہ نے متفقہ طورپر کہا کہ آئی جی پولیس ڈاکٹر کلیم امام کابینہ کا اعتماد کھو چکے ہیں لہٰذا انہیں لازمی طورپر تبدیل کیاجائے۔ کابینہ نے وزیراعلیٰ سندھ پر زور دیا کہ وہ وزیراعظم سے آئی جی پولیس سندھ کی تبدیلی کی درخواست کریں جیسا کہ کابینہ نے سفارش کی ہے تاکہ صوبے میں امن و امان اور پولیس کی مجموعی کارکردگی بہتر ہوسکے۔کابینہ نے وزیراعلیٰ سندھ سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ آئی جی پولیس ڈاکٹر کلیم امام کے خلاف ان کے مس کنڈیکٹ اور صوبائی قواعد و ضوابط پر عملدرآمد پر ناکامی کے حوالے سے مکمل تفصیلات اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کو بھیجیں تاکہ وہ اس کے خلاف ڈسیپلنری ایکشن لیں۔#مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.