رانا ثنا اللہ پر منشیات اسمگلنگ کیس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی

2020ءمڈٹرم الیکشن کا سال ہے، عوام تیاری کر لیں.سابق صوبائی وزیر کی صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 18 جنوری 2020 13:42

رانا ثنا اللہ پر منشیات اسمگلنگ کیس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 جنوری۔2020ء) مسلم لیگ( ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ پر منشیات اسمگلنگ کیس میں آج بھی فرد جر م عائد نہیں ہوسکی اور مزید سماعت 8 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے. انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج شاکر حسن نے کیس کی سماعت کی رانا ثنا للہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے استدعا کی کہ وفاقی وزیر شہر یار آفریدی اور اے این حکام کو حکم دیا جائے کہ میرے موکل کی سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کریں انہوں نے کہا کہ عدالت میں رانا ثنااللہ کے خلاف تاحال قواعد وضوابط کے مطابق چالان جمع نہیں کروایا گیا اور نہ اس کے ساتھ لف تمام دستاویزات فراہم کی گئی ہیں.

فرہاد علی شاہ نے کہا کہ صرف چالان کے دو صفحات فراہم کیے گئے جو کافی نہیں ہیں.

(جاری ہے)

اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے وکیل نے بتایا کہ رانا ثناءاللہ کو ایف آئی آر، پولیس رپورٹ اور گواہوں کے ریکارڈ شدہ بیانات فراہم کر دیئے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ ایس آئی ٹی نے اپنے ہی بندوں کے بیانات تو ریکارڈ نہیں کرنے تھے، دوسرے چالان کے ساتھ لف تمام دستاویزات موجود ہیں.

اے این ایف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ ٹریول ہسٹری کا بیان تو تفتیشی افسر خود نہیں لکھے گا، اگر کوئی میڈیا پر بیان دے دیتا ہے تو پراسیکیوشن اس کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کی پابند نہیں ہے.فاضل جج شاکر حسن نے اے این ایف حکام کی روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کی درخواست پر ریمارکس دیئے کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کیسے کروں؟ میری عدالت کا مستقل اسٹینو گرافر موجود نہیں، وزارتِ قانون و انصاف اس کو تعینات ہی نہیں کر رہی جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ میں روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو ملتوی کرتا ہوں، میں جس گاڑی میں آتا ہوں وہ تھرڈ کلاس گاڑی ہے، یہ سارے کام وزارتِ قانون و انصاف نے کرنے ہیں اور آپ بات کر رہے ہیں کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے، میں نے یہ باتیں نہیں کرنی تھیں مگر آپ کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی بات پر کی ہیں.سابق وزیر قانون کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر ویڈیو موجود نہیں تو عدالت میں بتائیں تاکہ کیس آگے چل سکے، وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس کی اور اسمبلی میں بیان دیا، اگر ایسا نہیں تو انہیں طلب کر کے پوچھا جائے عدالت نے پراسیکیوشن کی جانب سے روزانہ سماعت کی استدعا پر قرار دیا کہ اسٹینو موجود نہیں لہٰذا روزانہ سماعت کیسے ہو سکتی ہے عدالت نے کیس کی سماعت 8 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے گاڑی کی سپر داری اور فوٹیجز کی فراہمی پر فیصلہ محفوظ کر لیا.

رہنما مسلم لیگ( ن) راناثنااللہ نے عدالت کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے استدعا کریں گے کہ شہریارآفریدی اور ڈی جی اے این ایف کو طلب کیا جائے انہوں نے کہا کہ شہریارآفریدی نے فیصل آباد سے ایک شخص کو پکڑنے کا دعویٰ کیا تھا جن لوگوں کو پکڑا گیا انہیں عدالت میں پیش کریں.رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شہریار آفریدی عدالت میں آکروضاحت پیش کریں اور جس ویڈیو کا تذکرہ کیا اسے پیش کریں انہوں نے کہا کہ 2020ءمڈٹرم الیکشن کا سال ہے، عوام تیاری کر لیں.انہوں نے کہا کہ وہ ویڈیو لائیں جس کا تذکرہ کیا گیا تھا اگرسازش ہوئی ہے تو بتایا جائے کس نے کی؟ میرے خلاف سازش میں عمران خان اور شہر یار آفریدی شامل نہیں تو دیکھا جائے اس کا ذمے دار کون ہے.رانا ثناءاللہ نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کو ختم کرنے کے لیے جھوٹے مقدمے بنائے جا رہے ہیں، اس سال مڈٹرم انتخابات ہوں گے اور اس حکومت سے چھٹکارا ملے گا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھرپور طریقے سے عوامی مسائل اٹھائے گی، نواز شریف سے متعلق رانا ثناءاللہ نے یہ بھی کہا کہ جو مریض اپنے گھر سے ہسپتال جا سکتا ہے تو کیا وہ ہوٹل نہیں جا سکتا؟