پاکستان کو پولیو فری ملک بناکر اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے گا، حمیدالرحمان داوڑ

جمعہ 24 جنوری 2020 19:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2020ء) جب تک پولیو جیسے خطرنا ک وائرس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا ہمارے نونہال شدید خطرے میں ہیں اور ان کو اس خطرے سے نکالنا حکومتِ وقت کی ذمہ داری ہے اور اس ذمہ داری کو پورا کرنے کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کو پولیو فری ملک بناکر اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکے ۔ ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر بنوں حمیدالرحمان داوڑ نے پریس کلب بنوں میں صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بنوں میں سات روزہ پولیو مہم 27جنوری سے شروع ہوگی اور اس مہم میں بنوں میں 57یونین کونسلز میں 238000 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے اس مہم میں 972موبائل ٹیمیں، 65فکسڈ ٹیمیں ،60ٹرانزٹ ٹیمیں اور 6رومنگ ٹیمیں حصہ لیں گی جس میں پولیو کنٹرول روم کی طرف سے 22ٹیمیں اس مہم کی نگرانی کرینگی جبکہ مقامی ماہرین کے 10افراد پر مشتمل وفد اس مہم میں خصوصی معاونت فراہم کریگا۔

(جاری ہے)

ڈی ایچ او بنوں نے کہا کہ پولیو وائرس بنوں میں ہر جگہ موجود ہے اور اس سے بچنے کیلئے پولیو ویکسین ہی واحد اور محفوظ راستہ ہے ورنہ خدا نہ کرے کل ہمارے بچے جس سے ہماری بہت سی امیدیں وابسطہ ہیں اپاہچ ہو جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا سے تقریباً پولیو وائرس کا خاتمہ ہو چکا ہے لیکن افغانستان اور پاکستان میں یہ وائرس ابھی تک موجود ہے جو ہمارے لئے باعثِ فکر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فیک فنگر مارکنگ کی وجہ سے اس مرض کی روک تھام میں مشکل پیش آئی تھی لیکن اب اس مسئلے کو حل کیا جا چکا ہے اور ملوث افرادکو سزائیں دی جا چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میںپولیو ویکسین کے خلاف پروپیگنڈے سے ریفیوزل والدین کی شرح کچھ زیادہ ہوئی تھی لیکن بہترین حکمت عملی اور حکومتی کاوشوں سے اب ریفیوزل کی تعداد نہ ہونے کی برابر ہے تاہم اس سلسلے میں کوئی کوتاہی نہیں ہوگی اورانشاء اللہ والدین کے ساتھ مل کر اس موذی وائرس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔