افغانستان میں تباہ ہونے والے امریکی طیارے میں قاسم سلیمانی کا قاتل ہلاک ہو گیا

امریکی طیارے میں عراق ،ایران اور افغانستان میں امریکی انٹیلی جنس آپریشنز کی سربراہی کرنے والے مائیکل ڈی اندریا سوار تھے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 28 جنوری 2020 16:20

افغانستان میں تباہ ہونے والے امریکی طیارے میں قاسم سلیمانی کا قاتل ..
لاہور (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-28جنوری2020ء) روس انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق گذشتہ روز افغانستان میں تباہ ہونے والے امریکی فوجی طیارے میں ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کا قاتل مارا گیا ہے۔روس انٹیلی جنس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں تباہ ہونے والے امریکی فوجی طیارے میں ایران کا اہم دشمن مارا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں تباہ ہونے والے امریکی طیارے میں عراق ،ایران اور افغانستان میں امریکی انٹیلی جنس آپریشنز کی سربراہی کرنے والے مائیکل ڈی اندریا سوار تھے۔

عراق،ایران اور افغانستان کے لیے امریکی خفیہ ایجنسی کے سربراہ مائیکل ڈی اندریا پر الزام تھا کی وہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث ہیں جنہیں عراق میں ایک میزائل حملے میں قتل کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ تباہ ہونے والا امریکی فوجی طیارہ،مائیکل ڈی اندریا کا موبائل کمانڈ آفس تھا۔اور اب جاسوس کا یہ جدید ترین طیارہ تمام تر اہم معلومات کے ساتھ افغان طالبان کے قبضے میں ہے۔

خیال رہے کہ روسی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان میں پیر کے روز گرنے والا مسافر طیارہ امریکا کا تھا جس میں اعلی عسکری حکام سوار تھے۔طیارے کو افغان طالبان کے ایک گروپ نے طیارے کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ طیارے میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے اور فوج کے اعلی حکام سوار تھے۔ مزید بتایا گیا کہ آریانا ائیر لائن کا طیارہ پیر کے روز صوبہ غزنی میں گرا اور حادثے کے وقت طیارے میں 83 مسافرسوار تھے۔

طیارہ جس علاقے میں گر کر تباہ ہوا وہ افغان طالبان کا زیر کنٹرول علاقہ ہے۔
افغان صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صوبہ غزنی کے ضلع ڈیہ یاک میں دوپہر ایک بج کر 10منٹ پر طیارہ گر کر تباہ ہوا۔ طیارے میں آگ لگی ہوئی تھی جسے گاؤں کے لوگوں نے بجھانے کی کوشش بھی کی۔طیارہ امریکا فوج کا تھا جس میں سوار تمام اعلی عسکری حکام ہلاک ہو چکے ہیں۔

افغان طالبان نے بھی تصدیق کی ہے کہ طیارہ ان کے زیر کنٹرول علاقے میں گر کر تباہ ہوا ہے۔ تاحال امریکی محکمہ دفاع کا حکومت نے کوئی ردعمل یا بیان جاری نہیں کیا۔ امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ امریکی دفاعی حکام اس تمام معاملے کی ابتدائی تحقیقاتی مکمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جلد ہی طیارہ حادثے کے حوالے سے تمام تر تفصیلات جاری کر دی جائیں گی۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پاکستان کی کوششوں سے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات میں جلد بڑی پیش رفت ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔