فوجی بوٹ شو میں لانے پر فیصل واوڈا کیخلاف مقدمہ بنتا ہے تو بنائیں،

عدالت ایس پی ساوتھ کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی گئی ،درخواست گزار نے اندراج مقدمہ کے لیے رابطہ نہیں کیا

جمعہ 31 جنوری 2020 19:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2020ء) سیشن جج نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے دائر درخواست پر میٹھادر تھانے کو حکم دیا ہے کہ فوجی بوٹ ٹی وی شو میں لانے پر پی ٹی آئی رہنما کیخلاف مقدمہ بنتا ہے تو ایف آئی آر درج کی جائے۔پیپلزپارٹی رہنما قادرمندوخیل ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو ایس پی ساوتھ کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی گئی جس میں بتایا گیا کہ درخواست گزار نے اندراج مقدمہ کے لیے رابط نہیں کیا۔

عدالت نے میٹھا در تھانے کے ایس ایچ او کو حکم دیا کہ درخواست گزار کا بیان ریکارڈ کرے اور اگر بیان کے بعد مقدمہ بنتا ہے تو درج کیا جائے۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے 14 جنوری کو نجی ٹی وی چینل کے شو میں سینٹر جاوید عباسی کے خلاف غیر پارلیمانی گفتگو کی اور شو کے دوران بوٹ بھی اٹھا کر ٹیبل پر رکھا دیا۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی رہنما نے کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حق میں ووٹ دینے پر پپلزپارٹی پر بے بنیاد الزامات لگائے۔

فیصل واوڈا نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی سیاسی سرگرمیوں کے پیچھے آرمی کا ہاتھ ہے۔وفاقی وزیر کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حق میں ووٹ اپوزیشن نے دباو پر دیا ہے۔ فیصل واوڈا نے پیمرا رولز کی خلاف ورزی کی اور آرمی کا تقدس پامال کیا ہے۔عدالت سے استدعا کی گئی کہ پولیس کو درخواستگزار کا بیان ریکارڈ کرنے اور فیصل واوڈا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔خیال رہے کہ قادر خان مندوخیل نے فیصل واوڈا کے خلاف این اے 249 سے جنرل الیکشن میں حصہ لیا تھا۔