لاہور پہنچنے والے 4 مسافروں میں کرونا وائرس کی تشخیص

ابو ظہبی سے نجی ائیر لائن کے ذریعے لاہور ائیرپورٹ پر لینڈ کرنے والے دو پاکستانی اور دو چینی مسافروں میں دورانِ چیکنگ کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 7 فروری 2020 11:25

لاہور پہنچنے والے 4 مسافروں میں کرونا وائرس کی تشخیص
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 فروری 2020ء) ابو ظہبی سے نجی ائیر لائن کے ذریعے لاہور ائیرپورٹ پر اترنے والے 4 مسافروں میں کرونا وائرس کی تشخیص پائی گئی۔تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس اب پاکستان میں پھیلنے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ایکسپریس نیوز میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابوظہبی سے نجی ائیر لائن کے ذریعے لاہور آنے والے 4 مسافروں میں کرونا وائرس کی تشخیص پائی گئی۔

مسافروں میں دو چینی اور دو پاکستانی شامل ہیں۔فیڈرل ہیلتھ ڈپارٹمنٹ اور سی ایم ایچ لاہور کے ڈاکٹرز کی ٹیم کی جانب سے مسافروں کی چیکنگ کی گئی جس کے بعد چاروں مسافروں کو سروس اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کے مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابوظہبی سے اتحاد ائیر کی پرواز ای وائے 243 سے لاہور پہنچنے والے مسافروں میں دوران چیکنگ کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔

(جاری ہے)

مسافروں میں دو پاکستان طالب علم حارث ستار اور وقار یاسین شامل ہیں جب کہ چینی شہریوں کے نام نئے وانگ، ہیو لیٹوونگ ہیں۔جب کہ دوسری جانب کرونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر خیبر پختونخوا میں ایمرجنسی نافذ، صوبے کے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے ، ایمرجنسی کا نفاذ ایک ماہ کے لیے کیا گیا ہے۔ پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ میں کرونا وائرس پھیلنے کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد صوبائی حکومت نے صوبے میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بیماری چھینکنے یا کھانسی کرنے سے پھیل سکتی ہے۔ جس کی وجہ بلغم یا تھوک کا منہ سے باہر نکلنا ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق کھانسی اور چھینک کئی فٹ تک کا سفر کرنے کے ساتھ ساتھ 10 منٹ تک ہوا میں رہ سکتی ہے۔جس سے دوسرے لوگ بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ کرونا وائرس کتنی دیر تک زندہ رہتا ہے۔سوشل میڈیا پر افواہیں بھی سرگرم ہو گئیں تھی،چترال میں کرونا وائرس سے متعلق افواہ پھیلانے پر ایک شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔