Live Updates

سیلاب کے بعد ملکی جی ڈی پی میں کمی کا خدشہ ہے‘ اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ

شرح سود فوری 9 فیصد پر لائی جائے، کمی سے سیلاب متاثرہ کسانوں اورکاروباری افراد کو ریلیف ملے گا سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کو روزگار کی اشد ضرورت ، شرح سود کم کرنے سے صنعتیں روزگار فراہم کر سکتی ہیں‘رپورٹ

بدھ 10 ستمبر 2025 22:01

سیلاب کے بعد ملکی جی ڈی پی میں کمی کا خدشہ ہے‘ اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء)سیلابی صورتحال پر معاشی تھنک ٹینک اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ نے رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیلاب سے زراعت، صنعت اور معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے، معاشی شرح نمو کو بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔تھنک ٹینک کے مطابق حالیہ سیلاب سے ملکی معیشت کو دھچکا لگا ہے، سیلاب کے بعد ملکی جی ڈی پی میں کمی کا خدشہ ہے، معاشی شرح نمو کو بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کاروباری لاگت کم کرنے کے لیے شرح سود فوری 9 فیصد پر لائی جائے، شرح سود میں کمی سے سیلاب متاثرہ کسانوں اورکاروباری افراد کو ریلیف ملے گا اور ساتھ ہی سیلاب متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر انفرا اسٹرکچر کی بحالی میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

مزید کہا گیا کہ اس اقدام سے زراعت کے بحالی ممکن ہو سکے گی، شرح سود میں کمی سے صنعتوں کا پہیہ چل سکے گا۔

معاشی تھنک ٹینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی کاروباری برادری کو مہنگے شرح سود پر کام کرنے پر مجبور کر رہی ہے، پاکستان میں شرح سود علاقائی ممالک کے مقابلے میں سے زیادہ ہے۔مزید کہا گیا پاکستان میں 11 فیصد شرح سود کاروباری لاگت کو مہنگا کر رہا ہے، شرح سود 9 فیصد پر لانے سے 3 ہزار ارب روپے کی مالیاتی گنجائش پیدا ہوسکتی ہے۔

تھنک ٹینک کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کو روزگار کی اشد ضرورت ہے، شرح سود کم کرنے سے صنعتیں لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کر سکتی ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 22 فیصد تک پہنچ چکی ہے، شرح سود کو مرحلہ وار کم کیا جائے، دسمبر 2025 تک شرح سود کو 6 فیصد پر لایا جائے، مانیٹری پالیسی کا شرح سودکو بلند رکھنا معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات