انسدادہشتگردی عدالت نے دو پولیس اہلکاروں کے قتل کا مقدمہ جیل منتقل نہ کرنے پر جیل حکام سے 21فروری تک جواب طلب کرلیا

ہفتہ 8 فروری 2020 18:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2020ء) انسدادہشتگردی عدالت نے دو پولیس اہلکاروں کے قتل کا مقدمہ جیل منتقل نہ کرنے پر جیل حکام سے 21فروری تک جواب طلب کرلیا ہے ۔

(جاری ہے)

انسداد دہشت گردی عدالت میں دو پولیس اہلکاروں کے قتل کیس کی سماعت ہوئی جہاں کیس میں گرفتار مرزا عمر کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا،جیل حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ کیس ہائی پروفائل ہے،سیکورٹی رسک کے باعث ملزم کو پیش نہیں کر سکتے جبکہ عدالت کو مقدمہ جیل ٹرائل منتقل کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن بھی موصول نہ سکا، عدالت نے جیل حکام سے مقدمہ جیل ٹرائل منتقل نہ کرنے پر 21 فروری تک جواب طلب کر لیا،عدالت نے مفرور ملزمان شیخ معین عرف ارباز اور اریب حسین کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے رکھا ہے،عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت مفرور ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ حساس اداروں کی رپورٹ سے معلوم ہوا واردات کے پیچھے کالعدم شکر جھنگوی کے دہشت گرد ملوث ہیں،17 جون کو پولیس اہلکار اللہ ڈنو،احمد علی کو دو موٹر سائیکل سواروں نے اورنگی ٹان میں فائرنگ کر کہ قتل کیا ،سی ٹی ڈی نے غیر قانونی ہتھیار برآمدگی کیس میں مرزا عمر کو گرفتار کیا ،دوران تفتیش ملزم مرزا عمر نے مذکورہ قتل کی واردات کا اعتراف کیا ،ملزم نے دوران تفتیش شیخ ممتاز عرف فرعون،اریب،ممنون حسین ، شیخ حسین عرف ارباز،منظم عرف باولی کے شامل ہونے کا اعتراف کیا، ملزم نے اعتراف کیا کہ اس کے دیگر ساتھی بلوچستان کوئٹہ میں دوران فورسز مقابلے میں ہلاک ہو گئے ،ہلاک ملزمان میں شیخ ممتاز،عرف فرعون،ممنون حسین اور منظم عرف باولی شامل ہیں