اس وقت سیف سٹی کے چار ہزار کیمرے خراب ہیں: رانا ثناء اللہ

عمران خان نے عثمان بزدار کو اس بات پر ڈانٹا کہ انھوں نے سیف سٹی منصوبے کی تشہیر کیوں نہیں کی، وزیراعظم نے کل اس پروجیکٹ کا آغاز کیا، مذکورہ منصوبہ شہباز شریف حکومت نے 2016 میں شروع کیا: لیگی رہنماء کی میڈیا سے گفتگو

Usama Ch اسامہ چوہدری اتوار 16 فروری 2020 13:43

اس وقت سیف سٹی کے چار ہزار کیمرے خراب ہیں: رانا ثناء اللہ
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 16 فروی 2020) : پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء اور سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اس وقت سیف سٹی کے چار ہزار کیمرے خراب ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ عمران خان نے عثمان بزدار کو اس بات پر ڈانٹا کہ انھوں نے سیف سٹی منصوبے کی تشہیر کیوں نہیں کی، وزیراعظم نے کل اس پروجیکٹ کا آغاز کیا، مذکورہ منصوبہ شہباز شریف حکومت نے 2016 میں شروع کیا۔

انھوں نے کہا کہ انصاف صحت کارڈ کا منصوبہ پاکستان مسلم ن نے ’پاکستان انصاف کارڈ‘ کے نام شروع کیا تھا، وزیراعظم عمران خان نے منصوبہ نام تبدیل کر کے شروع کیا۔ انکا کہنا ہے کہ ن لیگ کی حکومت ہوتی رو پنجاب کے تمام ڈویژنز کراہم فری ہوتے، جب ہی کوئی بات ہوتی ہے تو فردوس باجی ٹی وی پر نمودار ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

انکا مزید کہنا ہے کہ فردوس عاشق اعوان ہماری لیڈرشپ کے خلاف بات کرتے ہوئے الفاظ کا انتخاب کرلیا کریں۔

دوسری جانب وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا سابق وزیرقانون کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہنا ہے کہ ن لیگ نے صرف 10 سے 12 اضلاع میں پونے تین لاکھ کا پروگرام شروع کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ کئی اضلاع میں لوگوں کو ہسپتالوں کی خفت کا سامنا کرنا پڑا، ابھی تک 48 لاکھ خاندانوں کو کارڈ تقسیم کردیتے گئے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کے منہ سے بزدار حکومت کے کامیاب منصوبوں پر تنقید جچتی نہیں، انصاف صحت کی کامیابی سے ن لیگ کے چمچوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں،رانا ثناء اللہ صحت انصاف کارڈ پر بے جا تنقید کی ہے انکا مزید کہنا ہے کہ شہباز شریف نے خیبر پختونخواہ حکومت کی نکل کرتے ہوئے صحت کارڈ کا منصوبہ شروع کیا، ن لیگ نے 12اضلاع میں منصوبہ شروع کیا لیکن پرئمیئر ادا نہیں کیا، غریب آدمی کارڈ لے کر ہسپتال جاتے تھے لیکن سہولت موجود نہیں ہوتی تھی، انصاف بزدار کی قیادت میں 72 لاکھ خاندانوں کو انصاف کارڈ فراہم کیے جا رہے ہیں۔