مجھے فخر ہے کہ میں امن مشنز کے جوانوں کا ساتھی ہوں،پاکستانی حکومت کا امن و سلامتی کیلئے وژن قابل قدر ہے،

پاکستان کے ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد جوانوں نے امن مشنز میں خدمات سرانجام دی ہیں،57 جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کئے،امن مشنز میں پہلی بار پاکستانی خواتین کی شمولیت انتہائی خوش آئند ہے، خطرناک علاقوں میں خواتین اہلکار عوام کے اعتماد کیلئے اہم کردار ادا کر رہی ہیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا (نسٹ) میں ’’اقوام متحدہ کے امن مشنز میں پاکستان کا کردار‘‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب

پیر 17 فروری 2020 18:16

مجھے فخر ہے کہ میں امن مشنز کے جوانوں کا ساتھی ہوں،پاکستانی حکومت کا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2020ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کے امن مشنز کیلئے پاکستانی دستوں کے کردار اور خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کا امن و سلامتی کیلئے وژن قابل قدر ہے، پاکستان کے ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد جوانوں نے امن مشنز میں خدمات سرانجام دی ہیں، اس دوران 157 جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کئے۔

وہ پیر کو نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں ’’اقوام متحدہ کے امن مشنز میں پاکستان کا کردار‘‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ سیمینار سے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل نعمان زکریا، نسٹ کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) نوید زمان اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) مقصود احمد نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹری جنرل نے انتونیو گوتریس نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں امن مشنز کے جوانوں کا ساتھی ہوں، نسٹ میں خطاب میرے لئے باعث فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن مشنز میں کام کرنے والے افسر اور جوان اہم ترین کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبہ میں نسٹ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ نسٹ کے طلباء تعلیم کے ساتھ ساتھ پائیدار ترقی کیلئے بھی کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد جوانوں نے امن مشنز کیلئے کام کیا اور امن مشنز میں خدمات انجام دیتے ہوئے پاکستان کے 157 جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی افسران امن مشنز میں فرسٹ کمانڈر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی افواج، پولیس اور سویلین کے امن مشنز کیلئے عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ 1948ء سے اب تک 70 سے زائد امن مشنز کام کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ امن مشنز کو نئے چیلنجز درپیش ہیں، تنازعات کے حل کیلئے اقدامات میں مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا نے جنگ کے طریقہ کار کو بدل دیا ہے، نئے چیلنجز امن کے تمام شراکت داروں کیلئے اہم ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے پاکستانی حکومت کے امن و سلامتی کیلئے وژن کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ سیکرٹریٹ نے امن و سلامتی کے حوالہ سے پیشرفت کی ہے، امن مشنز میں حادثات کی شرح کم ہوئی ہے۔ انہوں نے امن مشنز میں پہلی بار پاکستانی خواتین کی شمولیت کو بھی انتہائی خوش آئندہ قرار دیا اور کہا کہ خطرناک علاقوں میں خواتین اہلکار عوام کے اعتماد کیلئے اہم کردار ادا کر رہی ہیں، امن مشنز کا تشخص آج انتہائی مثبت ہو چکا ہے، پاکستان امن مشنز کے حوالہ سے بہترین مثال ہے۔

ڈی جی ایم او میجر جنرل نعمان زکریا نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم نے فرمایا تھا کہ پاکستان دنیا کے پسے ہوئے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑے گا، اقوام متحدہ امن مشنز میں پاکستانی دستوں کی شمولیت بابائے قوم کے قول کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان برسوں سے اقوام متحدہ امن مشنز میں اپنے فوجی بھجوا رہا ہے، پاکستان عالمی مشنز میں فوجی اہلکار بھجوانے والا چھٹا بڑا ملک ہے، اس وقت دنیا کے 9 ملکوں میں پاکستان کے 4 ہزار 460 مرد و خواتین اہلکار تعینات ہیں، اقوام متحدہ عالمی مشنز میں نامزد اہلکاروں کو 4 مختلف تربیتی کورس کرائے جاتے ہیں، پاکستانی 400 خواتین اہلکار بھی امن مشنز خدمات انجام دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 156 اہلکاروں نے عالمی امن کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، تربیت کے شعبوں میں بھی پاکستان اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نسٹ کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) نوید زمان نے بتایا کہ مرکز بین الاقوامی امن و استحکام میں پاک فوج کے 30 ہزار اہلکار تربیت حاصل کر چکے ہیں، نسٹ میں اس وقت 17 ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) مقصود احمد نے کہا کہ امن مشنز کے دوران بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اقوام متحدہ کے امن مشنز میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔