سویابین کے ذرات ہوا کے ذریعے علاقے میں پھیلے، سویابین کے جہاز کو اس مرتبہ الگ طریقے سے خالی کیاگیا،قادر پٹیل

ایک کوتاہی ہوئی ہے اس کو تسلیم کرنے میں کیا حرج ہے، لوگ سمجھے کہ انھیں منصوبہ بندی کے تحت بے دخل کیا جا رہا ہے ، پی پی پی رکن قومی اسمبلی

بدھ 19 فروری 2020 12:55

سویابین کے ذرات ہوا کے ذریعے علاقے میں پھیلے، سویابین کے جہاز کو اس ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ سویابین کے ذرات ہوا کے ذریعے علاقے میں پھیلے، سویابین کے جہاز کو اس مرتبہ الگ طریقے سے خالی کیاگیا،جس کی وجہ سے اس کے ذرات پھیلے،ایک کوتاہی ہوئی ہے اس کو تسلیم کرنے میں کیا حرج ہے، لوگ سمجھے کہ انھیں منصوبہ بندی کے تحت بے دخل کیا جا رہا ہے جبکہ میئر کراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ سندھ اور وفاقی حکومتوں کی جانب سے کیماڑی واقعے پر سنجیدگی نہیں دکھائی گئی۔

۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے قادر پٹیل نے کہا کہ کے پی ٹی کا کہنا ہے ذرات سے مزدور کیوں متاثر نہیں ہوئے، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ جہاز بہت اونچا تھا اس لیے سویابین ذرات دور آبادی تک پھیل گئے، اور مزدور متاثر نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی انسپکٹر کا 19 سال کا بیٹا اسپتال پہنچنے سے پہلے چل بسا، علاقے میں خوف کی فضا تھی، لوگ گھر چھوڑ کر جا رہے تھے، ہم شروع سے کہہ رہے تھے کہ واقعے کی انکوائری کرائیں، ہم نے یہ شک بھی ظاہر کیا تھا کہ واقعے کا تعلق کے پی ٹی سے ہو سکتا ہے، جہاز کو خالی کرانے سے روکا گیا تو آج صورت حال کچھ بہتر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پہلے دن کے پی ٹی اسپتال میں متاثرہ افراد کو داخل نہیں ہونے دیا گیا، کراچی پورٹ اور ریلوے کالونی کی بیچ آبادی میں بھی اموات ہوئی ہیں، ایک کوتاہی ہوئی ہے اس کو تسلیم کرنے میں کیا حرج ہے، لوگ سمجھے کہ انھیں منصوبہ بندی کے تحت بے دخل کیا جا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے ضیاء الدین اسپتال میں متاثرین کا فری علاج کرایا، جناح اسپتال میں 2 وارڈز متاثرین کے لیے مختص کرائے، سول اسپتال میں فوری ایمرجنسی نافذ کرائی، رینجرز کا شکر گزار ہوں علاقے میں لوگوں میں ماسک تقسیم کیے۔

دوسری جانب میئرکراچی نے کہاہے کہ سندھ اور وفاقی حکومتوں کی جانب سے کیماڑی واقعے پر سنجیدگی نہیں دکھائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سرکاری سطح پر اس واقعے کی اطلاع نہیں ملی تھی، ٹی وی کے ذریعے واقعے کا علم ہوا۔