اٹارنی جنرل انور منصور نے استعفیٰ دے دیا

پاکستان بار کونسل نے مجھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا، انور منصور

Khurram Aniq خُرم انیق جمعرات 20 فروری 2020 14:26

اٹارنی جنرل انور منصور نے استعفیٰ دے دیا
اسلام آباد(اردوپوائںٹ تازہ ترین اخبار-20فروری2020ء)  پاکستان کے اٹارنی جنرل انور منصور نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انور منصور نے استعفیٰ صدر مملکت کو بھیج دیا جس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے پاکستان بار کونسل نے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان بار کونسل نے اٹارنی جنرل انور منصور اور وزیر قانون فروغ نسیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔

 
میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے دوران اٹارنی جنرل بیرسٹر انور منصور کے مبینہ متنازع بیان پر پاکستان بار کونسل نے اٹارنی جنرل انور منصور اور وزیر قانون فروغ نسیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں اٹارنی جنرل کی طرف سے ججز پر لگائے گئے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل کے الزام سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ججز کی جاسوسی کا عمل اب بھی جاری ہے، اٹارنی جنرل نے جان بوجھ کرکھلی عدالت میں یہ بات کہی، اور اگر اس بیان میں صداقت ہوتی تو اٹارنی جنرل 133 دن تک خاموش نہ بیٹھتے، اٹارنی جنرل کا بیان سپریم کورٹ کو دبائو میں لانے، دھمکانے اوربلیک میل کرنے کی کوشش ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز سپریم کورٹ کی جانب سے اٹارنی جنرل کو کہا گیا تھا کہ یا وہ اپنے لگائے گئے الزامات کے ثبوت پیش کریں یا اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوں۔ آج اٹارجی جنرل انور منصور نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھیج دیا ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بار کونسل نے مجھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں اٹارنی جنرل انور منصور کو کہا گیا تھا کہ یا تو وہ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف لگائے الزامات کے ثبوت پیش کریں یا معذرت کریں، لیکن اب ان کی جانب سے استعفیٰ دے دیا گیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بار کونسل کے مطالبے پر اپنا استعفیٰ دے رہا ہوں۔