چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی ہدایت

صوبے کے تیس اضلاع میں سندھ حکومت کی جانب سے عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہریوں کا انعقاد

ہفتہ 22 فروری 2020 21:35

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی ہدایت
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر صوبے کے تیس اضلاع میں سندھ حکومت کی جانب سے عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا گیا ہی.حکومت کی جانب سے لگائی گئی کھلی کچہری میں ملیر میں صوبائی وزیر اویس شاہ اور معاون خصوصی کھٹومل جیون نے کھلی کچھری منعقد کی جس میں علاقیکیانتظامی عہدیدارا ن اور پولیس افسران نے بھی شرکت کی, ضلعہ ملیرکیمکینوں نے قبرستان پر قبضی, اساتذہ کا تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا.ضلع ملیر کی عوام نے کھلی کچہری میں مسائل اور افسران کے خلاف شکایات کے انبار لگادیی.ملیر کے منتخب نمائندے بھی پولیس کے خلاف کھلی کچھری میں بول پڑی, کہا کہ یہاں ملیر میں منشیات, چوری ڈکیتی جرائم میں اضافہ ہوگیا ہے پولیس کچھ نہیں کررہی ہی.صوبائی وزیر اویس شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے صوبے میں دوسری بار کھلی کچھریون کا انعقاد کیا ہی,کھلی کچھریوں کا مقصد عوامی رابطوں کوبڑھانا ہی,جو افسران عوام کے مسائل حل نہیں کریں گے ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائیگا.صوبائی وزیر نے کہا کہ ملیر کے قبرستان کی زمین سیپولیس کو قبضہ ختم کروانے کا ٹاسک دیا گیا ہی, ضلعہ ملیر کے مکینوں کو مزید قبرستان کی زمین دینے کے لیے کابینہ میں بات ہوئی ہے جلد زمین دی جائے گی,صوبے میں تنخواہوں سے محروم اساتذہ کے لیے ایک کمیٹی بنادی گئی جو ایک ماہ میں رپورٹ کابینہ کو دے گی. انہوں نیکہاکہ زیادہ تر شکایتیں ملیر میں واٹر بورڈ, پولیس, ڈی ایم سی کے خلاف ملیں.اسی طرح وزیرزراعت اسماعیل راہو نے لاڑکانہ میں کلھی کچھری منعقد کی اورشہریوں کے مسائل سنیاور افسران کو فوری حل کے لییاحکامت دیی,مشیر جیل خانہ جات اعجاز جکھرانی نے ضلعہ کورنگی میں کھلی کچہری میں شرکت کی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ضلعی چئیرمین، ڈپٹی کمشنر اور پولیس افسران کوفوری اقدامات کرنیکی ہدایت کی.ضلعہ کورنگی میں کھلی کچھری میں شرکت کی جہاں پر شہریوں نے پولیس اور افسران کیخلاف شکاتیوں کیانبار لگاد یی.وزیرزراعت اسماعیل راہو نے کہا کہ جو افسران عوام کے مسائل حل نہیں کررہے ان کے خلاف سندھ کابینہ کو آگاہ کیا جائے گا اور وزیراعلی سندھ ان کے خلاف کارروائی کریں گی, ہر ماہ صوبے میں کھلی کچھریان منعقد کریں گے اور شہریوں کے مسائل سنیں گی.صوبائی وزرائ نے کہا کہ سندھ میں پولیس شہریوں سے تعاون نہیں کررہی اور نہ ہی منشیات پر کنٹرول کررہی ہے�

(جاری ہے)

#