15ارب لاگت کے احساس آمدن پروگرام سے 2لاکھ خاندان پیداواری اثاثے بنانے ، پیشہ وارانہ مہارت حاصل کرینگے ‘ترجمان پنجاب حکومت

اقدام غریب عوام کو پائوں پر کھڑا کرنے ،غربت سے نکالنے کی طرف پیشرفت ہے ،سابقہ دور میں عوام کو فلاحی سکیموںکے نام پر ’’ماموں ‘‘بنایاگیا پروگرام کے تحت پنجاب کے 3 ، سندھ کے 7،خیبر پختوانخواہ کے 10اور بلوچستان کے 3 اضلاع کو شامل کیا گیا ہے ‘ مسرت جمشیدچیمہ

اتوار 23 فروری 2020 16:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2020ء) ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ 15ارب کی خطیر لاگت سے شروع کئے گئے احساس آمدن پروگرام سے 2لاکھ خاندان پیداواری اثاثے بنانے یا پیشہ وارانہ مہارت حاصل کرینگے جن میں 60فیصدخواتین اور30فیصد نوجوان شامل ہیں،چار سالہ پروگرام کے تحت ملک بھر کے 23غریب ترین اضلاع کی 375دیہی یونین کونسلوں کے شفافیت سے منتخب کئے گئے مستحق افراد اس سے مستفید ہوں گے ، سابقہ دور حکومت میں عوامی فلاحی سکیموںکے نام پر عوام کو ’’ماموں ‘‘بنایا گیا اور اس کی آڑ میں اپنی اور اپنے حواریوں کی جیبیں بھرنے کا انتظام کیا گیا ۔

احساس آمدن پروگرام کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت پسے ہوئے طبقات کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے کوشاں ہے ۔

(جاری ہے)

احساس آمدن پروگرام غریب عوام کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے اور غربت کے گھن چکر سے نکالنے کی طرف اہم پیشرفت ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ احساس آمدن اثاثہ جات منتقلی پروگرام ،احساس فریم ورک کے تحت چلائے جانے والے پروگراموں میں سے ایک ہے جس کا بنیادی مقصد ذریعہ معاش اور ملازمت کے مواقع پیدا کرنا ہے ۔

اس کے تحت مستحق افراد کو اثاثے فراہم کئے جائیں گے تاکہ وہ غربت کی دلدل سے باہر نکل سکیں ۔ اس پروگرام کے تحت منتقل کئے جانے والے اثاثہ جات میں مویشی جن میں بکریاں، گائے، بھینسیں او ر پولٹری ، زرعی آلات ، چنگچی رکشہ باڈی، چھوٹے دکانداروں اور چھوٹے کاروباری اداروں کیلئے آلات شامل ہیں اور اس پروگرام کا مجموعی بجٹ 15ارب روپے ہے ۔مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ اس پروگرام کو انتہائی شفاف بنایا گیا ہے ، پاکستان پاورٹی ایلیوایشن فنڈ احساس آمدن پروگرام پر عملدرآمد کا اہم ادارہ ہے جو منتخب کردہ اضلاع میں شراکت دار تنظیموں کے ذریعے کام کر رہا ہے ۔

اثاثہ جات منتقلی کے مستحقین احساس بلا سود رقرضے بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی اے ایف مستحق گھرانوں کو مستقل بنیادوں پر ٹریک کرتا ہے اور اس کی رجسٹریشن کو سالانہ بنیادوں پر اپ ڈیٹ کرنے کیلئے کفالت پروگرام کو ڈیٹا دستیاب ہوگا۔ترجمان پنجاب حکومت نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت پنجاب کے 3 ، سندھ کے 7،خیبر پختوانخواہ کے 10اور بلوچستان کے 3 اضلاع کو شامل کیا گیا ہے ۔