برطانوی شہری 1978 سے ہر روز اخبار کوغصے بھرا خط لکھ رہا ہے

Ameen Akbar امین اکبر پیر 2 مارچ 2020 23:49

برطانوی شہری 1978 سے ہر روز اخبار کوغصے بھرا خط  لکھ رہا ہے
لیور پول سے تعلق رکھنے والے ایک  شہری  گزشتہ 42 سالوں  سے ہرروز  غصے سے بھرا ایک خط  لیور پول ایکو  نامی اخبار کو بھیج رہے ہیں۔یہ شہری اپنے خطوط میں بہت سی چیزوں کی شکایت کرتے ہیں۔
70 سالہ برنی کارول کو یاد بھی نہیں کہ انہوں نے 1978 میں اپنے پہلے خط میں کس چیز کی شکایت کی تھی۔ان سالوں میں وہ 15 ہزار سے زیادہ  خطوط لکھ چکے ہیں۔ان کے ابتدائی خطوط میں ، جو 1970 اور 1980 کی دہائی میں لکھے گئے، انہوں نے  لیور پول میں مقامی جنگجو کونسل کی شکایات کی تھیں۔

اس کے بعد بھی وہ اپنے خطوط میں اپنے دل کی بھڑاس نکالتے رہے۔
لیورپول ایکو کے لکھے گئے تازہ ترین خط میں انہوں نے ہمسایوں کی مسلسل آتش بازی اور پارک میں جنگلے کے ساتھ ملنے والے کتوں کے فضلوں کے تھیلوں کے بارے میں لکھا۔

(جاری ہے)


کارول فخریہ اعتراف کرتے ہیں کہ وہ برطانیہ میں سب سے زیادہ خود رائے رکھنے والے شخص ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ ایسا کچھ نہیں، جس پر اُن کی رائے نہ ہو۔


اُن کا کہنا ہے کہ چاہے اُن کے خطوط کسی مسئلے کے حل یا حقیقی تبدیلی میں رہنمائی نہ کریں لیکن یہ اُن کو اپنی رائے کے اظہار کا اورغصے پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں۔
کارول کا کہنا ہے کہ آج بھی بہت سی چیزیں انہیں ناخوش کرتی ہیں لیکن وہ 70 اور 80 کی دہائی سے بہت بہتر ہیں۔ اُن کا لیور پول ایکو کو لکھا گیا ہر خط تقریباً 250 الفاظ پر مشتمل ہوتا ہے لیکن ان میں سے ہفتے میں تین یا چار خطوط ہی شائع ہو پاتے ہیں۔


انٹرنیٹ کے عام ہونے سے پہلے خط لکھنے پر اُنہیں ڈاک ٹکٹ کی مد میں کچھ خرچ کرنا پڑتا تھا لیکن اب وہ بڑے سستے میں ای میل کر کے اپنا غصہ کنٹرول کرتے ہیں۔
کارول کا کہنا ہے کہ وہ اپنی شادی سے کافی پہلے سے خطوط لکھ رہے ہیں۔ خطوط لکھنے سے اُن کی شادی بھی قائم ہے کیونکہ وہ اپنی بیوی کو چھوٹی چھوٹی باتوں پر تنگ نہیں کرتے۔ کارول کاکہنا ہے کہ اُن کے بچے نہیں، اس لیے اُن کے پاس خط لکھنے کے لیے کافی وقت ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :