بی آر ٹی پشاور کو ملک کی سستی ترین ماس ٹرانزٹ سروس بنانے کی تیاریاں

فی سواری کرایہ محض 10 روپے رکھے جانے کا امکان، فیصلہ وزیراعلی خیبرپختونخواہ کی منظوری سے مشروط

muhammad ali محمد علی منگل 3 مارچ 2020 22:09

بی آر ٹی پشاور کو ملک کی سستی ترین ماس ٹرانزٹ سروس بنانے کی تیاریاں
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 فروری2020ء) بی آر ٹی پشاور کو ملک کی سستی ترین ماس ٹرانزٹ سروس بنانے کی تیاریاں، فی سواری کرایہ محض 10 روپے رکھے جانے کا امکان، فیصلہ وزیراعلی خیبرپختونخواہ کی منظوری سے مشروط ۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ بی آر ٹی پشاور منصوبہ تکمیل کے مراحل میں داخل ہو سکتا ہے، اس لیے کرایہ نامہ طے کرنے کیلئے تجاویز وزیراعلی کو بھیج دی گئی ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ صوبائی محکمہ مواصلات کی جانب سے فی سواری کرایہ کم سے کم 10 روپے اور زیادہ سے زیادہ 50 روپے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بی آر ٹی کا کرایہ فکسڈ رکھنے کی بجائے اسٹیشن ٹو اسٹیشن کے حساب سے طے کیا جائے گا۔ اس حوالے سے تجاویز منظوری کیلئے وزیراعلیٰ خیبرپختوںخواہ محمود خان کو بھجوا دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بی آر ٹی میں کم عمر کے بچوں کو مفت سفرکرنے کی سہو لت دینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

منصوبے کی تکمیل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ریچ ٹو اور ریچ تھری پر آر ٹی ایس کے نصب کرنے کا کام بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔ ریچ ون پر پہلے سے ہی مکمل کیاگیا تھا ریچ ون کے 6اسٹیشنز رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں انتظامیہ کے حوالے کردیئے جائینگے۔ ریچ ٹو اور ریچ تھری کے اسٹیشنز پر سیکورٹی انتظامات ، نیٹ ورکنگ سسٹم کی تنصیب آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

ریچ ون پر آزمائشی بنیادوں پر سروس کامیابی کے ساتھ جاری ہیں۔ ڈبگری گارڈن اور حیات آباد میں بسوں کے لئے اسٹیشنز کا قیام بھی مکمل کر لیا گیاہے انتظار گاہیں بھی تعمیرکے آخری مرحلے میں مختلف سٹیشنوں پرداخل ہو گئی ہیں ۔ بی آر ٹی میں متاثر ہونے والے مختلف اسٹیشنوں اورمقامات کی مرمت کا کام دوبارہ شروع کیاگیاہے۔ بجلی کی تنصیب کاکام ریچ ون پر مکمل ہونے کے بعد ریچ ٹو اورریچ تھری پر بھی شروع کردیاگیا ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے دی جانے والی ڈیڈ لائن پرکام مکمل کرنے کے لئے مزید ٹیکنیکل انجینئرز کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں اس حوالے سے پراجیکٹ کے ترجمان کے مطابق کام 24گھنٹے جاری ہے جس کیلئے جدید مشینری استعمال کی جا رہی ہے ترجمان کے مطابق کام کرنے والی کمپنی مقبول اینڈ سنز کیلسنز اور سی آر 21جی نامی کمپنیاں اس وقت تمام امور بین الاقوامی معیار کے مطابق سرانجام دے رہی ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ پراجیکٹ کے دورانیہ میں اضافہ مختلف مقامات پر پراجیکٹ کو توسیع دینے کی وجہ سے کیاگیا ہے جبکہ ٹریفک کی روانگی کو بھی جاری رکھا گیا ہے۔ ترجمان نے اس بات کا بھی اعادہ کیا ہے کہ کسی قسم کے معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور صوبائی حکومت کی جانب سے کیاگیا بین الاقوامی طرز کا سفری منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔