عراق میں امریکی فوجی اڈے پر 10 راکٹ فائر

حملہ بغداد کے قریب واقع امریکی بیس پر کیا گیا، حملے میں جانی نقصان ہونے کا امکان

muhammad ali محمد علی بدھ 11 مارچ 2020 23:13

عراق میں امریکی فوجی اڈے پر 10 راکٹ فائر
بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 مارچ2020ء) عراق میں امریکی فوجی اڈے پر 10 راکٹوں سے حملہ، حملہ بغداد کے قریب واقع امریکی بیس پر کیا گیا، حملے میں جانی نقصان ہونے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد کے قریب واقع امریکی و اتحادی فورسز کے اڈے پر پے درپے راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی فوجی اڈے پر 10 راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔

یہ فوجی اڈہ بغداد کے شمال میں 27 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے جہاں امریکا کے علاوہ عراقی فورسز بھی موجود ہوتی ہیں۔ کچھ عراقی فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ جانی نقصان ہونے کا بھی امکان ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ امریکا ایران کشیدگی کے بعد سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر کئی مرتبہ راکٹوں سے حملہ کیا جا چکا ہے، تاہم ان حملوں میں کسی امریکی فوجی کی ہلاکت نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اس تمام صورتحال میں امریکی سنٹرل کمانڈ کہا ہے کہ ایران ایران کی طرف سے کسی بھی عسکری جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی اور عراق میں امریکی فوجیوں کی حفاظت کے لیے عراق کو فضائی دفاعی نظام بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینسی نے آرمڈ فورس کمیٹی کے ایک اجلاس میں کہا کہ ہم عراق کو ایئر ڈیفنس اور اینٹی بیلسٹک میزائل دفاعی نظام بھی بھیج رہے ہیں۔

پینٹاگان نے کہا کہ وہ عراق سے آٹھ جنوری کو ایرانی میزائل حملے کے بعد امریکی فوجیوں کے دفاع کو تقویت دینے کی خاطر پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام کو منتقل کرنے کے لیے عراق سے اجازت کے خواہاں ہے۔تہران اور واشنگٹن کے مابین تناؤ کے پس منظر میں عراق میں امریکی مفادات پرحملوں کے واقعات میں امریکا نے ایران نواز شیعہ عسکریت پسندوں کو ان کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ان حملوں کے بعد امریکا کی قیادت میں بین الاقوامی فوج اتحاد نے داعش کے خلاف آپریشن معطل کردیا تھا۔