کورونا وائرس: امریکا کے صدارتی انتخابات میں تاخیرکا امکان

جنوبی امریکی ممالک میں کورونا وائرس کا پھیلاﺅ امریکیوں کے لیے ڈراونا خواب بن گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 11 مارچ 2020 23:59

کورونا وائرس: امریکا کے صدارتی انتخابات میں تاخیرکا امکان
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 مارچ۔2020ء) عالمی ادارہ برائے صحت کی جانب سے کو روناوائرس کو عالمی وباءقراردیئے جانے کے فوری بعد جہاں امریکی سٹاک مارکیٹس میں زلزلہ آگیا ہے وہیں امریکی نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں تاخیر کا خدشہ بھی قراردیا جارہا ہے‘ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنگامی حالت میں بہتر طریقے سے پرفارم نہ کرنے کی وجہ سے صدر ٹرمپ کو دوسری مدت کے لیے صدراتی انتخابات میں مشکلات پیش آسکتی ہیں .

(جاری ہے)

امریکا کی کئی ریاستوں میں ڈیموکریٹس جماعت کی جانب سے پرائمری انتخابات شروع ہوچکے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے کورونا کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے عوامی اجتماعات پر پابندی کی وجہ سے ڈیموکریٹس کی جانب سے صدارتی امیدوار کے نامزدگی کے لیے مختلف ریاستوں میں جاری پرائمری انتخابات منسوح کردیئے ہیں . امریکا کے صدارتی انتخابات کے لیے دونوں جماعتوں کے تمام ریاستوں میں ڈیلیگیٹس منتخب کیئے جاتے ہیںاور جماعتوں کی جانب سے صدارتی امیدواروں کو پرائمری اور پارٹی کاکس میں پوائنٹس ملتے ہیں یہ ڈیلیگیٹس نیشنل کنونشن میں حتمی طور پر پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار منتخب کرتے ہیں جس کے بعد سیاسی جماعتوں کی جانب سے صدارتی انتخابات کے لیے باضابط مہم شروع کی جاتی ہے اور سارے ملک کے اندر بڑے بڑے اجتماعات منعقد کیئے جاتے ہیں .

ڈیموکریٹس نیشنل کنونشن شیڈول کے مطابق13سے16مئی کو منعقد ہوگا جبکہ ری پبلکن پارٹی نے اگست24سے27تک نیشنل کنویشن منعقد کرنے کا اعلان کررکھا ہے واشنگٹن کے سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اگر صورتحال جلد قابو میں نہ آئی تو صدارتی انتخابات میں تاخیر ہوسکتی ہے اور آئین کے تحت صدر ٹرمپ ہنگامی حالت کا اعلان کرکے خود کو اگلی مدت کے لیے صدر نامزد کرسکتے ہیں.ادھر ساﺅتھ امریکن ملک میسکیکو اور ہنڈارس میں کورونا وائرس کے کیس سامنے آنے کے بعد امریکا کی جنوبی سرحدوں پر بھی کورونا کے سائے منڈلانے لگے ہیں ساﺅتھ امریکی ریاستوں سے امریکا کی تقریبا تمام ریاستوں میں پھل‘سبزیاں‘گوشت اور دیگر اشیاءخوردونوش سپلائی کی جاتی ہیں تاہم ان ریاستوں میں صفائی اور صحت کی بنیادی سہولیات کی کمی کے باعث وائرس کے پھیلنے سے وائرس کے تباہ کن اثرات امریکا پر مرتب ہونگے .

جنوبی امریکا کے ممالک برازیل‘کولمبیا ‘بولویا‘پیرو‘ارجٹئائن‘کوسٹاریکا ‘ایکواڈوراور چلی میں بھی کورونا وائرس کے کیس رپورٹ ہوچکے ہیں . امریکا کی بیشتر ریاستوں میں وائرس کی دہشت سے سٹوروں سے لوگوں نے بھاری مقدار میں اشیاءضروریہ خرید کر ذخیرہ کرلی ہیں جس کی وجہ سے ملک میں اشیاءضروریہ کی قلت پیدا ہوچکی ہے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے تین سالوں میں ملک کی معیشت کو بہتر کرنے کے جو دعوے اور اقدامات کیئے تھے وہ کورونا کے ایک جھٹکے سے زمین بوس ہوگئے ہیں لہذا ان کے لیے آئندہ انتخابات انتہائی مشکل ثابت ہوسکتے ہیں .

امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے ٹرمپ انتظامیہ شروع میں اسے جنوبی ایشیاءاور چین کا علاقائی مسلہ سمجھتے ہوئے لاتعلق رہی اور اس کو روکنے کے لیے بروقت اقدامات نہیں کیئے گئے جس کی وجہ سے امریکا میں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے. واشنگٹن کے سیاسی پنڈت ٹرمپ انتظامیہ کے چین سے امریکی شہریوں کو عجلت میں نکالنے کے فیصلے کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں ادھر امریکا ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا کے پا س کورونا وائرس کی ٹسیٹ کیٹس بھی ناکافی ہیں اور ہنگامی طور پر مزید ٹیسٹ کٹس کسی دوسرے ملک سے منگوانے یا مقامی طور پر تیار کرنے میں بھی بہت وقت درکار ہے.

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اس وبا کو عالمی‘ قرار دینے سے عالمی ادارہ صحت کی اس سے نمٹنے سے متعلق کوششوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور دیگر ممالک کو بھی اپنی کوششوں میں تبدیلی نہیں لانی چاہیے انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل کورونا جیسی عالمی وبا کبھی نہیں دیکھی اور نہ ہی ایسی وبا دیکھی جس پر قابو بھی نہ پایا جا سکے عالمی ادارہ صحت کی کوششوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام ممالک کے دروازوں پر دستک دی ہے ہم نے شروع دن سے ہی اس حوالے سے اقدامات اٹھائے ہیں.

ساﺅتھ امریکی ملک ہنڈارس میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے دو کیسز میں بتایا ہے کہ مریضوں میں ایک حاملہ خاتون ہیں جنہوں نے سپین کا سفر کیا تھا اور دوسرے مریض سوئٹزر لینڈ سے آئے ہیں.
کورونا وائرس: امریکا کے صدارتی انتخابات میں تاخیرکا امکان