وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال کی زیرصدارت کپاس کی بحالی کیلئے اجلاس

جمعہ 13 مارچ 2020 23:40

لاہور۔13مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2020ء) وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا ہے کہ اس وقت پنجاب میں ٹڈی دل کا وجود نہیں ماسوائے ضلع خوشاب جہاں اس کے کنٹرول کیلئے آپریشن جاری ہے ۔ ہماری کوشش ہے کہ کپاس کی بحالی میں تمام سٹیک ہولڈرز اپنا فعال کردار ادا کریں تاکہ کپاس کی فصل کو زیادہ منافع بخش بنایا جاسکے۔

پیسٹی سائیڈ سیکٹر ،سیڈ سیکٹر اور محکمہ زراعت کی مشترکہ کاوشوںسے ہی کپاس کی بہتر پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔ کاٹن کی فصل کو درپیش مسائل کا صحیح پتہ لگا کر قابل عمل تجاویز حاصل کی جاسکتی ہیں۔کپاس کی بحالی کیلئے سائوتھ پنجاب کے 11اضلاع میں ضلعی سطح پر ٹاسک فورس قائم کررہے ہیں۔ڈسٹرکٹ لیول پر ٹاسک فورس کا سربراہ تحصیل کی سطح پر بھی مانیٹرنگ کرے گا۔

(جاری ہے)

امسال بھی کاشتکاروں کو کپاس کا بیج سبسڈی پر فراہم کیا جائے گا۔گلابی سنڈی کے تدارک کیلئے پی بی روپس بھی سبسڈی پر فراہم کئے جائیں گے اس امر کا اظہار وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کپاس کی بحالی کیلئے مینگو ریسرچ انسٹیٹورٹ ملتان میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔وزیر زراعت پنجاب نے مزید کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے ریگستانی ٹڈی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ ٹڈی دل کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے نیشنل ایکشن پلا ن کی منظوری دی جاچکی ہے جو ڈیڑھ سال پر محیط ہے۔حکومت پنجاب کے تحت لوکسٹ مینجمنٹ کیلئے جون 2020 تک 500ملین روپے کی منظوری دی جاچکی ہے ۔ٹڈی دل کے کنٹرول کیلئے وفاقی حکومت بھی 245 ملین روپے دے گی۔