کورونا سے متعلق سنسنی خیز خبریں نہ پھیلائی جائیں، علامہ الیاس قادری

پیر 16 مارچ 2020 20:04

کورونا سے متعلق سنسنی خیز خبریں نہ پھیلائی جائیں، علامہ الیاس قادری
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2020ء) امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے کورونا وائرس اور دیگر بیماریوں و پریشانیوںکیلئے خصوصی دعا اور مدنی مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم پہلے ہی کورونا وائرس سے خوف زدہ ہے اور ایسے میں کچھ نادان شہر بند ہوجائے گااناج و راشن نہیں ملیگا جیسی سنسی خیز خبریں پھیلا کر لوگو ں کو مزید خوف زدہ کررہے ہیں جو سراسر غلط ہے ویسے بھی سرکاری سطح پرکسی شہر یا علاقے کو بند کرنے کا ایسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا پھر بھی چند افراد افواہیں پھیلارہے ہیں ،یاد رکھیں جس رب تعالیٰ نے پیدا کیا ہے اور جب تک اس نے زندہ رکھنا مقدر کیا ہے ہمیں وہ رزق عطا فرمائے گا، مگر راشن و دیگرضروری اشیاء کی وافر مقدار خریداری کرنے والے مہنگائی کو فروغ دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

امیر اہلسنت نے کہا کہ انسان کے جھوٹا ہونے کیلئے یہ بات کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات آگے بڑھائے لہٰذا لوگوں کے ساتھ خیرخواہی اور بھلائی کا سلوک کریں ، افواہیں نہ پھیلائیں کہ افواہ پھیلانا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔امیر اہلسنت نے مزید کہا کہ موت برحق ہے اور ہرجاندارکو موت کا مزہ چکھنا ہے، جب موت آنی ہے تو اب وائرس اس کا سبب بنتا ہے یا کوئی بیماری، مگر ہمیں بس اللہ پاک کا ذکرہی کرتے رہنا چاہئے۔

امیر اہلسنت نے کہا کہ کورونا وائرس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے،ہمیں تواللہ پاک کی ناراضی ،برے خاتمے اوراس کے عذاب سے ڈرنا چاہئے ہمارا جو بھی ڈر ہو وہ خوف خدا کے سائے میں ہو، لہٰذا کورونا وائرس سے نہ ڈریں بلکہ احتیاط کریں اللہ نے چاہا کچھ بھی نہیں ہوگا،یا وکیل عصر تا مغرب سات مرتبہ پڑھ لیا کریں آفتوں سے حفاظت ہوگی ،اللہ کی پاکی بیان کرنے سے وباء دور ہوتی ہے لہٰذااٹھتے بیٹھتے سبحان اللہ کا ورد کریں ان شاء اللہ عزوجل کرونا وائرس اور دیگر بیماریوں اور وبائوں سے حفاظت ہوگی۔

امیر اہلسنت نے دعوت اسلامی سے وابستہ تمام افراد کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں تین ہفتے تک عوامی اجتماعات اور دیگر تقریبات پر پابندی ہے اور اسی طرح دیگر ممالک میں جہاں جہاں پابندیاں ہیں تو تمام عاشقان رسول اپنے اپنے ملک کے ہر اس قانون پر عمل کریں جو شریعت کے خلاف نہ ہو کیونکہ اگر مجمع سے منع کیا جارہا ہے تویقینا اس میں ہماے لئے بہتری ہی ہے۔

متعلقہ عنوان :