لاہور کو لاک ڈاون کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں

پنجاب کے دارالحکومت کے ڈپٹی کمشنر نے تمام پانچوں اسسٹنٹ کمشنرز کو ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں کرنے کی ہدایت کر دی

muhammad ali محمد علی ہفتہ 21 مارچ 2020 20:17

لاہور کو لاک ڈاون کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 مارچ 2020ء) لاہور کو لاک ڈاون کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، پنجاب کے دارالحکومت کے ڈپٹی کمشنر نے تمام پانچوں اسسٹنٹ کمشنرز کو ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں کرنے کی ہدایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں لاک ڈاون کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ڈی سی لاہور نے شہر کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ لاک ڈاون کی تیاریوں کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔

جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے پنجاب کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ممکنہ لاک ڈاون کیلئے تیاریاں کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اگلے دو روز کیلئے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی اپیل کردی، انہوں نے کہا کہ آج رات 9بجے سے منگل کی صبح9 بجے تک شاپنگ مال اور سیاحتی مقامات بند رہیں گے، جبکہ میڈیکل اسٹورز اور کریانہ اسٹور کھلے رہیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہفتے کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا ایسی وباء ہے جس پر سماجی فاصلے رکھ کر ہی قابو پایا جاسکتا ہے۔ کورونا سے بچاؤ کا یہی بہترین طریقہ ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگلے دو روز کیلئے لوگوں کو گھروں میں رہیں۔ اگلے دو روز کیلئے شاپنگ مالز بھی بند رہیں گے۔ آج رات 9 بجے سے منگل کی صبح9 بجے تک شاپنگ مال اور سیاحتی مقامات بند رہیں گے۔

تاہم عوام کی ضروریات کے پیش نظر میڈیکل اسٹورز اور کریانہ اسٹور کھلے رہیں گے۔ بیکریز ، ملک شاپس اور دوسری کھانے پینے کی اشیاء کی دکانیں سبزی منڈی وغیرہ کھلی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پبلک ٹرانسپورٹ کو بند نہیں کیا جارہا، تاہم اگر کسی جگہ پر بغیر وجہ دکانیں بند کروائی جا رہی ہیں تو نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد کسی کی بغیر وجہ دکان بند نہیں کروائی جائے گی۔

اس موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ میو ہسپتال میں علاج کی بہترین سہولیات میسر ہیں۔ میوہسپتال میں داخل کوئی مریض بھی تشویشناک حالت میں نہیں ہے۔ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کو دوسرے مریضوں سے 500 سو گز کے فاصلے پر ٹھہرایا ہوا ہے، تاکہ پھیلنے کا خدشہ کا پیدا نہ ہو۔ دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل نیشنل کو آرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی گئی۔

کمیٹی کورونا وائرس کی صورتحال پر نظر رکھے گی۔ کورونا کے حوالے سے ڈیٹا کی سینٹرل کوآرڈی نیشن ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق اعدادوشمار کو ایک جگہ جمع کیا جا رہا ہے۔ وفاق اور صوبوں کے درمیان روابط کو مضبوط بنایا جارہا ہے۔ دنیا بھر کے 186ممالک میں کورونا وائرس ہے۔ اب تک پاکستان میں داخل ہونیوالے 14 لاکھ افراد کی اسکریننگ کی گئی ۔

اس میں پاکستان میں کورونا وائرس کے4 ہزار46 مشتبہ کیسز سامنے آئے۔ پاکستان میں کورونا وائرس کے 534 کیسز ہیں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ آج رات 8 بجے سے دو ہفتے کیلئے فلائٹ آپریشن بند کردیا ہے، 4 اپریل تک ملک کی حدود میں کوئی باہر سے پرواز نہیں آئے گی، صرف پی آئی اے کی وہ پروازیں جو پہلے ہی باہر گئی ہوئی ہیں، وہ کل صبح تک واپس آئیں گی، حکومت نے یہ بڑا مشکل فیصلہ لیا ہے۔ کارگو جہازاور سفارتکاراس پابندی سے مستثنیٰ قرار ہوں گے۔ وزیراعظم اور وزارت خارجہ کی طرف سے بیرون ممالک تمام سفارتخانوں کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ لوگوں کوصورتحال سے آگاہ کریں۔