سجاول ، کورونا کے تین مشکوک مریضوں کو قرنطینہ سے فارغ کردیاگیا

پیر 30 مارچ 2020 23:31

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2020ء) سجاول میں کورونا کے تین مشکوک مریضوں کو قرنطینہ سے فارغ کیاگیاہے جبکہ تین خواتین قرنطینہ وارڈ میں ہیں جن کی رپورٹ آنی ہے، سجاول میں کوروناکے لئے محکمہ صحت کے فوکل پرسن ڈاکٹرابراہیم میمن نے بتایاکہ اس وقت سجاول کے تعلقہ اسپتال کوروناقرنطینہ وارڈ میں تین خواتین کو رکھاگیاہے جن کے سیمپل لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے بھیجے گئے ہیں اس سے قبل رکھے تین مریضوں کی درست رپورٹ آنے پر فارغ کیاگیاہے، انہوں نے بتایاکہ سجاول میں کوروناوائرس کے مقامی منتقلی سے پھیلائوکے پیش نظر مزید احتیاطی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں سجاول کے قریب لاڑ شوگرملزمیں ڈھائی سو بیڈز پر مشتمل قرنطینہ بنایاجائیگا۔

جبکہ سجاول تعلقہ اسپتال کو پچاس بیڈ تک کوروناکے مریضوں کے علاج کے لئے اسپتال بنانے کی تجویزہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے تمام شہریوں کو اپیل کی کہ کوروناکے روک تھام کے لئے احتیاطی تدابیرپرسختی سے عمل کریں۔علاوہ ازیں محکمہ صحت سجاول کے ڈی ایچ او آفس میں ماسک،سینیٹائزر، اور دیگرسامان ناپید ہے اسٹاف تک کو یہ سامان مہیانہیں کیاگیاہے، جبکہ تعلقہ اسپتال سجاول کی ایمرجنسی میں بھی احتیاطی تدابیرکو اختیارنہیں کیاجارہاہے اور انتظامیہ کی جانب سے آنے والے مریضوں کے لئے کسی قسم کی احتیاط یا انہیں سینیٹائزنہیں کیاجارہاہے، جس سے وائرس کے پھیلائو کا خطرہ ہے۔

محکمہ صحت کی غفلت کی انتہاہے کہ سینکڑوں مریضوں کے آنے کی جگہ ایمرجنسی وارڈ کے سامنے قریب ہی قرنطینہ روم بنائے گئے ہیں جن میں روز مشتبہ مریض لائے جارہے ہیں، ان قرنطینہ کمروں کی کھڑکیاں ایمرجنسی کی طرف کھلی ہیں۔اس طرح کی غفلت سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو شدید خطرہ ہے۔#

متعلقہ عنوان :