حکومت سندھ نماز جمعہ کو روکنے کا گناہ اپنے سرنہ لے ،شاہ عبد الحق قادری

صوبائی حکومت نے اسلامی نظریاتی کونسل کے مشورے کو بھی مد نظر نہیں رکھا،علماء و مشائخ جماعت اہلسنّت

جمعرات 2 اپریل 2020 22:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2020ء) جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے امیر علامہ سید شاہ عبد الحق قادری نے کہا ہے کہ جمعہ سید الایام ہے مومنین کی عیدہے اللہ سے رجوع کرنے کا دن ہے حکومت سندھ اپنے نا عاقبت اندیشا نہ اقدامات سے نماز جمعہ کی ادائیگی کو روکنے کا گناہ اپنے سر نہ لے ،امت مسلمہ پہلے ہی کورونا جیسی وبا کی زد میں ہے ۔

ان خیالات کا اظہار جمعرات کو بعد نماز ظہر جما عت اہلسنت کراچی کے اعلیٰ سطحی ہنگامی اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں جما عت اہلسنت کی دعوت پر دیگر سنی تنظیمات کے سربراہان اور نمائندگان نے بھی شرکت کی ۔جس میں نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ سابق وفاقی وزیر حاجی حنیف طیب، اوکاڑوی اکادمی العالمی کے سربراہ علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی،جذبہ ویلفیئر ٹرسٹ کے علامہ سید مظفر حسین شاہ،درگاہ عالیہ اشرفیہ کے پیرڈاکٹر سیدمحمد اشرف جیلانی،ڈاکٹر سید عبد الوہاب قادری، مولانا ابرار احمد رحمانی، علامہ نسیم احمدصدیقی،علامہ اکرام المصطفیٰ اعظمی، پاکستان سنی تحریک کے مبین قادری، علامہ اشرف گورمانی،سید عبد الحق سیفی،علامہ کامران قادری،مفتی بلال قادری،علامہ ناصر خان،ڈاکٹر وقاص ہاشمی،صاحبزادہ انتصار المصطفیٰ، مجلس درس کے الحاج سعید صابری، انجمن نوجوانان اسلام کے سلیم عطاری،انجمن طلبہ اسلام کے محسن عبد المجید ، دارالعلوم قمر الاسلام کے مولا نا اظہر شاہ ہمدانی،صاحبزادہ مکرم اشرف جیلانی،غفران احمد قادری،سید رفیق شاہ،محمد محسن و دیگر سنی تنظیمات نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

علما ء و مشائخ نے اپنے خطاب میں حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ کورونا جیسی وبا کی احتیاطی تدابیر کے ساتھ لوگوں کو جمعہ پڑھانے اور ادا کرنے کی اجازت دے کر دعائیں لیں ،عوام کو نماز سے روکنے کی ذمہ داری حکومت سندھ پر ہے اور اس کا گناہ بھی روکنے والوں کے سر ہو گا ،پولیس اور انتظامیہ کے ذریعے نماز سے روکنے کی کوشش کرنے والے بھی بارگاہ خدا میںجواب دہ ہوں گے۔

اجلاس کے شرکاء علماء و مشائخ نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ جن علماء کرام پر گزشتہ جمعہ امامت کرانے پر ایف آئی آرز درج کی گئیں ہیں حکومت سندھ اپنے وعدے کے مطابق فی الفور مقدمات واپس لے کر اس کے نو ٹیفیکیشن کی نقل جما عت اہلسنّت کو فراہم کرے۔علامہ سید عبد الحق شاہ نے عوام سے کہا کہ حکومت کی سختیوں اور پابندی کے سبب نماز جمعہ کا ا زن ختم ہو جاتا ہے لہذا نماز جمعہ سے محروم رہ جانے والے افراد لازمی انفرادی طور پر نماز ظہر ادا کریں ان پر کوئی گناہ نہیں۔

علما ء حق و مشائخ اہلسنّت و مفتیان کرام کبھی بھی ترک جمعہ کا حکم تو درکنار اس کی تائید بھی نہیں کر سکتے ہیں۔جبکہ حاجی محمد حنیف طیب نے ایک قرار داد کے ذریعے حکومت سندھ کی جانب سے حساس نوعیت کی طبی وبا کے شرعی پہلوئوں پر جما عت اہلسنّت پاکستان کو اعتماد میں نہ لینے کی پر زور مذمت کی اور کہا کہ حکومت سندھ شعوری طور پر بعض طبقات کے مابین جمع تفریق کر کے اس نازک موقع پر اپنے لئے خود مسائل میں اضافہ کر رہی ہے۔

حنیف طیب نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ اور وفاق وعدے کے مطابق متاثرین کورونا کو فی الفور راشن دینے کا آغاز کرے ،مشتبہ مریضوں کی تشخیص کا عمل جلد مکمل کر کے اس کی رپورٹس سے عوام کو آگاہ کیا جائے ،کورونا سے لڑنے والے طبی ،نیم طبی نر سنگ اور سپورٹنگ اسٹاف کو حفاظتی سامان دیے بغیر کورونا ڈیوٹی پر معمور اسٹاف کی جانوں کو خطرے سے دوچار کرنے کی سنگین غلطی کی تحقیقات کرائے اور انہیں سرجیکل فیس ماسک ،گائون ،ہیلمٹ،دستانے ،جوتے ،عینک وغٖیرہ فراہم کئے جائیںاس سرکاری اسٹاف کا بازو پر کالی پٹیاں باندھ کر خاموش احتجاج حکومت سندھ کیلئے شرمناک ہے ۔

کورونا کے حفاظتی انتظامات کو مساجد اور مزارات تک محدود کرنے کے بجائے جیلوں سے لانے جانے والی قیدیوں کی گاڑیوں،سرکاری اجلاسوں ،سپر مارکیٹوںاور چلنے والی ضروری صنعتوں میں بھی اس پر فوری عمل شروع کرایا جائے ۔