شاہ لطیف یونیورسٹی خیرپور کے اڑھائی ہزار ملازمین اور پنشنرز رل گئے

جمعرات 2 اپریل 2020 23:44

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اپریل2020ء) شاہ لطیف یونیورسٹی خیرپور کے اڑھائی ہزار ملازمین اور پنشنرز رل گئے، ، ملازمین اور پنشنرز کا احتجاجی مظاہرہ و نعرے بازی ،، تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے ہمارے بچے بھوکے مررہے ہیں، یونین رہنما قلندر بخش، تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف یونیورٹی خیرپور کے ڈھائی ہزار سے زائد ملازمین اور پنشنرز تنخواہ اور پنشن نہ ملنے کی وجہ سے رل گئے ہیں ، 25مارچ تک تنخواہ جاری کرنے کے احکامات کے باوجود ملازمین اور پنشنرز کو تنخواہیں اور پنشن نہیں مل سکیں ، تنخواہ اور پنشن کی عدم ادائیکی کے خلاف شاہ لطیف یونیورسٹی خیرپور کے ملازمین کی بڑی تعداد نے یونین رہنما قلندر بخش بوزدار کی قیادت میں بنک کے باہر احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حکومت سندھ نے 25 مارچ کو تنخواہیں جاری کرنے کے احکامات دیئے مگر یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ احکامات ہوا میں اڑا دیئے ہیں ، لاک ڈاؤن اور تنخواہیں نہ ملنے کے باعث سرکاری ملازمین اور پنشنرز کے گھروں میں فاقہ کشی ہو رہی ہے تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے ہمارے بچے بھوکے مررہے ہیںمگر افسوس یونیورسٹی انتظامیہ کے کانوں پر ہماری آہ بکا کے باوجود جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ، ملازمین نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے فنڈز نہ ملنے کے بہانے بلاجواز ہیں، یونیورسٹی کو حکومت کی جانب سے بھی فنڈ دیئے جارہے ہیں اور حال ہی میں امتحانات کے نام پر کروڑوں روپے کمائے ہیں، یونین رہنمائوں اور ملازمین نے بالاحکام سے نوٹس لیکر ملازمین کو تنخواہ اور پنشنرز کو پنشن دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :