امریکی سائنسدان کا کورونا کے خاتمے کی مدت کے حوالے سے پریشان کن دعویٰ

رواں برس کورونا وائرس کا مکمل خاتمہ نہ ہونے کا امکان ہے، غالب امکان ہے کورونا وائرس موسمی نوعیت اختیار کر لے گا۔ڈاکٹر انتھونی فاؤچی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 6 اپریل 2020 13:25

امریکی سائنسدان کا کورونا کے خاتمے کی مدت کے حوالے سے پریشان کن دعویٰ
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 اپریل2020ء) امریکی سائنسدان کا کورونا کے خاتمے کی مدت کے حوالے سے پریشان کن دعویٰ سامنے آیا ہے۔امریکی سائنسدان ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے رواں برس کورونا وائرس کا مکمل خاتمہ نہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کے مشیر صحت، وائٹ ہاؤس کی کورونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن اور امریکا کے قومی ادارہ برائے الرجی اور متعدی امراض کے سربراہ ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے ایک امریکی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ غالب امکان ہے کورونا وائرس موسمی نوعیت اختیار کر لے گا کیونکہ عالمی سطح پر اسکی مکمل بیخ ممکن نظر نہیں آتی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سال پوری دنیا کے کورونا وائرس کی وبا کا خاتمہ مشکل نظر آتا ہے۔

(جاری ہے)

جس کا مطلب یہ ہے کہ زکام کے اگلے موسم میں یہ وبا امریکا میں ایک بار پھر سر اٹھا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وبا کے دوبارہ پھیلنے کے خدشات کے باعث امریکا میں اس مقابلے کی پہلے سے بہتر تیاریاں کی جا رہی ہیں۔اس میں ویکسین کی تیاری ، طبی آزمائش اور علاج معالجے کے دیگر طریقوں پر تحقیق بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے امریکا میں مسلسل پانچویں روز ایک ہزار سے زائد اموات ہونے کے بعد مجموعی تعداد ساڑھے 9 ہزار تک پہنچ گئی اور بیماروں کی تعداد 3 لاکھ 32 ہزار ہو چکی ہیں۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق نیویارک کے بعد نیوجرسی اور نیوآرلینز کورونا وائرس کے نئے گڑھ بن گئے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگلا ہفتہ قیامت خیز ہونے کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے بیماری کیخلاف انسداد ملیریا کی دوائی کا ذخیرہ کرلیا گیا ہے۔ادھر اسپین، اٹلی، فرانس، جرمنی، بیلجیئم اور نیدرلینڈز میں بھی بڑی تعداد میں لوگ جان سے گئے جبکہ آئرش وزیراعظم نے کورونا سے لڑنے کے لیے خود کو پھر سے ڈاکٹر کی حیثیت سے رجسٹرڈ کرالیا۔