چینی اور آٹا بحران کی آڑ میں پیسہ کمانے والوں سے پیسہ پیسہ وصول کیا جائے، مزدور تنظیموں کا مطالبہ

پیر 6 اپریل 2020 21:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اپریل2020ء) چینی اور آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کر کے قومی خزانے سے اربوں روپے لوٹنے والوں نے چینی اور آٹے کی مصنوعی اور خود ساختہ پیدا کردہ مہنگائی کی آڑ میں عوام کو لوٹنے والوں سے حکومت پیسہ پیسہ وصول کرے۔ ان خیالات کا اظہار متحدہ لیبر فیڈریشن اور پاکستان مزدور محاز کے رہنماوں الطاف حسین بلوچ، محمد یعقوب، شوکت چوھدری، اقبال ظفر،فضل واحد،حنیف رامے اور محمد اکبر نے کیا انہوں نے کہا اربوں روپے کے اس فراڈ نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ پاکستان کی پارلیمانی سیاست میں حصہ لینے والوں کی اکثریت صرف لوٹ مار کرنے کے لیے ہی آتی ہے اور ان کا کام ہی پارٹیاں بدل بدل کر مزدوروں کسانوں اور غریب عوام کی خون پسینے سے کماء ہوء دولت کو لوٹنا ہے انہوں نے کہا یہ بات قابل تعریف ہیے کہ وزیراعظم پاکستان نے اس لوٹ مار کے زمہ داران کے خلاف بنائی گئی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کو شائع کر دیا ہے لیکن یہ بات باعث تشویش ہیے کہ اس لوٹ میں ملوث ہونے والوں کو ابھی تک اپنی کابینہ اور مشاورتی کمییٹیوں سے فارغ نہیں کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا آٹے اور چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرکے ان با اثر نام نہاد شرفا نے مزدوروں کسانوں اور غریب عوام کی حق حلال کی کمائی سے جو اربوں روپے لوٹے ہیں وہ رقم ان سے وصول کر کے عوام کو واپس لوٹائی جائے اور سبسڈی کے نام پر جو رقم وصول کی وہ نہ صرف ان سے وصول کی جاے بلکہ اس سارے عمل کی اجازت دینے والوں کے خلاف بھی کارواء کی جائے۔