صدر ٹرمپ کا لاک ڈاﺅن ختم کرنے کا عندیہ

امریکا میں وباءکا زور ٹوٹ رہا ہے‘ہسپتالوں میں مریضوں میں کمی مثبت اشارے ہیں. امریکی صدر کی بریفینگ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 10 اپریل 2020 21:53

صدر ٹرمپ کا لاک ڈاﺅن ختم کرنے کا عندیہ
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اپریل۔2020ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا میں کرونا کی وباءکا زور ٹوٹنے لگا ہے‘ بیماری پر قابو پانے کے مثبت اشارے مل رہے ہیں اور ہم اس بیماری کے خلاف کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وبائی مرض کا دباﺅ کم ہونا شروع ہو گیا ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق وائٹ ہاﺅس میں بریفینگ کے دوران صدرٹرمپ نے جلد پابندیاں ختم کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے‘امریکی صدر نے کہا کہ امریکا ایک مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور ہمارا مقصد کرونا کو شکست دینا ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ جمعرات کی شام تک امریکا میں کرونا کے 20 لاکھ مشتبہ مریضوں کی تصدیق کی جا چکی ہے ٹرمپ نے کرونا کے خلاف جنگ کے لیے فرنٹ لائن کے تمام کارکنوں کا شکریہ ادا کیا کرونا بحران کے معاشی اثرات پر ٹرمپ نے زور دیا کہ امریکا معاشی محرک پیکجوں کی بدولت ایک بار پھر آگے بڑھے گا. امریکہ میں کرونا وائرس کے باعث ہلاکتوں میں مسلسل اضافے کے باوجود محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ہسپتال آنے والے مریضوں کی تعداد میں کمی سے وبا پر قابو پانے کی امید نظر آ رہی ہے طبی ماہرین موسم گرما تک امریکہ میں معمولات زندگی بحال ہونے کی نوید بھی سنا رہے ہیں.

کرونا وائرس کے باعث بے روزگاری میں اضافے اور معاشی نقصان کی وجہ سے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سماجی پابندیاں ہٹانا چاہتے ہیں تاکہ امریکہ میں کاروبارِ زندگی جلد سے جلد دوبارہ بحال ہو سکے امریکی صدر نے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ تاریک سرنگ کے دوسری طرف روشنی ہے. کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے امریکہ میں کیے گئے اقدامات سے اس مہلک وائرس سے متاثرہ مریضوں کی ہسپتالوں میں داخلے کی تعداد میں کمی دیکھی جارہی ہے امریکہ میں گزشتہ روز کرونا وائرس کے باعث 1783 ہلاکتیں ہوئیں جو بدھ کو ہونے والی ہلاکتوں سے 190 کم ہیں.

امریکہ میں اب تک کرونا وائرس سے ہلاکتیں 16 ہزار سے بڑھ چکی ہیں جو پوری دنیا میں یورپی ملک اٹلی کے بعد سب سے زیادہ ہیں امریکہ میں اس مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ 460000 ہے. دوسری طرف کرونا وائرس کے سبب بیروزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال مارچ کے وسط سے کیے جانے والے لاک ڈاﺅن کے بعد سے اب تک ایک کروڑ ستر لاکھ افراد بیروزگار ہو چکے ہیں.

صدر ٹرمپ کے وبائی امراض کے مشیر ڈاکٹر انتھونی فاﺅچی نے خبردار کیا ہے کہ سماجی پابندیاں عجلت میں نہیں ہٹائی جا سکتیں البتہ ا±ن کا کہنا تھا کہ موسم گرما تک امریکہ میں معمولات زندگی بحال ہو جائیں گے لیکن اس کے لیے امریکیوں کو سماجی پابندیوں پر مکمل عمل درآمد کرنا ہو گا. امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو کے دوران جب ڈاکٹر فاﺅچی سے پوچھا گیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ موسم گرما میں تعطیلات ہوں گی بیس بال کے میچز، شادیاں اور خاندانی تقریبات منعقد کی جا سکیں گی؟ تو ڈاکٹر فاﺅچی کا جواب تھا کہ یہ سب کچھ ممکن ہے.

ڈاکٹر انتھونی فاﺅچی کے یہ تاثرات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ریاست نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو بھی ایسی ہی امید کا اظہار کر چکے ہیں نیویارک امریکہ میں وائرس کے پھیلاﺅ کا مرکز ہے اور مجموعی ہلاکتوں کا نصف یہاں ہوئی ہیں گورنر اینڈریو کومو کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نیو یارک میں کرونا وائرس سے 799 شہری ہلاک ہو چکے ہیں جس کے بعد ریاست میں مجموعی ہلاکتیں 7000 سے بڑھ گئی ہیں.

ان کا کہنا تھا کہ سماجی دوری کی وجہ سے کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے صحافیوں سے گفتگو کے دوران گورنرکومو نے بتایا کہ ہسپتالوں میں داخل ہونے والے افراد کی تعداد میں کمی دیکھی جارہی ہے انتہائی نگہداشت وارڈز میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے. نیو یارک میں نافذ کردہ پابندیوں کو رواں ماہ 29 اپریل تک بڑھاتے ہوئے کومو کا کہنا تھا کہ وہ ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے کہ اگلے چار یا پانچ ہفتوں کے بعد کیا حالات ہوں گے نیویارک سٹی کے میئر بل ڈی بلاسیو نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کے لیے پابندیاں جون تک برقرار رہیں.

وائٹ ہاو¿س کے ذیلی ادارے آئی ایچ ایم ای نے حالیہ دنوں میں کرونا سے متوقع ہلاکتوں کی تعداد 93000 اس کے بعد 82000 اور اب 60000 ہزاروں ہلاکتوں کا تخمینہ لگایا ہے حکام کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے ایسٹر تک اس وبا کا عروج ہو گا، جس کے بعد اس کی شدت میں بتدریج کمی ہو گی. امریکی سرجن جنرل جیروم ایڈمز نے امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ کرونا وائرس کے پھیلاﺅمیں کمی ہورہی ہے اور اگلے 30 دن انتہائی اہم ہیں ایڈمز نے کہا کہ معمولات زندگی کی طرف لوٹنے سے پہلے امریکہ میں کرونا وائرس کو قابو میں رکھنے کے لیے امریکیوں کو نئے معمولات زندگی کی تیاری کرنا ہوگی.