چین کے وزارت زراعت و دیہی امور کی جانب سے پاکستان میں ٹڈی دل پر کنٹرول کے لئے فراہم کردہ طبی سامان کی حوالگی کی استقبالیہ تقریب کا انعقاد

جمعرات 7 مئی 2020 23:44

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2020ء) چین کے وزارت زراعت و دیہی امور (ایم اے آر ای) کی جانب سے پاکستان میں ٹڈی دل پر کنٹرول کے لئے فراہم کردہ طبی سامان کی حوالگی کی استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں عوامی جمہوریہ چین کے سفیر یاو جِنگ نے بھی شرکت کی۔ وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ اور تحقیق سید فخر امام، وفاقی سکریٹری این ایف ایس اینڈ آر اور وزارت کے اعلی عہدیداروں نے آمد پر چینی سفیر کا استقبال کیا۔

چینی سفیر نے وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ اور تحقیق سید فخر امام سے ملاقات بھی کی۔ اس موقع پر چینی سفیر نے ٹڈی دل کے کنٹرول کے لئے کام کرنے والے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے فیلڈ ورکرز کے لئے طبی سامان وفاقی وزیر سید فخر امام کے حوالے کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے چینی حکومت کے اس ہمدردانہ عمل کی تعریف کی۔ انہوں نے چینی وزارت زراعت اور دیہی امور (MARA) کی طرف سے پاکستان کو کورونا وائرس وبائی مرض کے تحت ٹڈیوں پر قابو پانے کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مدد کے کیے جانے والے اس اقدام کو سراہا۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین مضبوط تجارتی تعلقات ہیں۔ چین پاکستان کی چوتھی بڑی برآمدی منڈی ہے۔انہوں نے پاکستان سے پھلوں کی برآمد کو بڑھانے کے لئے چین پر زور دیا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عمدہ معیار کے پھل موجود ہیں جن میں خاص طور پر آم اور دیگر پھل شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زرعی مصنوعات (پھلوں اور سبزیوں) کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے ٹیکنالوجی کی منتقلی میں چین کی مدد کی ضرورت ہے۔

ہمیں ٹڈی دل کی مانیٹرنگ کے لیے چین سے سیٹلائٹ امیجنگ ٹیکنالوجی میں بھی مدد درکار ہے تاکہ متاثرہ علاقوں میں اس کی نقل و حرکت کو مانیٹر کرسکیں۔ وفاقی وزیر نے ڈویلپمنٹ سیکٹر میں کام کرنے والے نوجوان ہیومن ریسورس کو تربیت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چینی کیمیائی صنعت پاکستان میں سرمایہ کاری کر سکتی ہے۔ملاقات میں چینی سفیر نے یہ تجویز پیش کی کہ ٹڈیوں پر قابو پانے کے لئے ڈرون کو سپرے کے مقصد کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فصلوں کے رقبے میں ڈرون کا استعمال آسان ہے اور اس کے لئے کم تکنیکی مہارت درکار ہوتی ہے۔ اس سے قبل ، پاکستان نے چینی حکومت سے ایک ہنگامی منصوبے کے طور پر پاکستان میں صحرائی ٹڈیوں پر قابو پانے کے لئے مدد کی درخواست کی تھی۔ جس کے تحت چین نے 3 لاکھ لیٹر کیڑے مار دوا اور 50 سپرے کے آلات فراہم کیے تھے۔ اب ، چین کی وزارت برائے زراعت اور دیہی امور (MARA) نے جاری کورونا وائرس وبائی مرض کے تحت صحرائی ٹڈیوں سے متعلق سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے پاکستان کو طبی سامان فراہم کیا ہے۔دونوں فریقوں نے ٹڈی دل سے متعلق متواتر ملاقاتوں اور زراعت کی ترقی کے لئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔