ٹیسٹنگ کٹ میں صحیح سیمپلنگ سے ہی بیماری کی درست تشخیص ہوگی

اگربکری، پپیتے کے خون کے سیمپل سے ٹیسٹ کیا جائے گا تو ٹیسٹنگ کٹ گڑبڑ کردے گی، یہی تنزانیہ میں ہوا، جنہوں نے سواب سیمپل کی بجائے خون سیمپل سے ٹیسٹ کردیا،عوام کو ایسی ویڈیوز وائرل کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر فواد فاروق

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 10 مئی 2020 21:38

ٹیسٹنگ کٹ میں صحیح سیمپلنگ سے ہی بیماری کی درست تشخیص ہوگی
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 مئی 2020ء) کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر فواد فاروق نے کہا ہے کہ ٹیسٹنگ کٹ میں صحیح سیمپلنگ سے ہی درست تشخیص ہوگی، اگر بکری، پپیتے کے خون کے سیمپل سے ٹیسٹ کیا جائے گا تو ٹیسٹنگ کٹ گڑبڑ کردے گی، یہی تنزانیہ میں ہوا، کیا وہاں لیبارٹری والے اتنے پاگل تھے کہ براہ راست سواب سیمپل کی بجائے خون سے ٹیسٹ کرنے لگ گئے، عوام کو بھی ایسی چیزیں وائرل کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

انہوں نے اپنے تبصرے میں بتایا کہ کیا بکری، خرگوش ، یا پپیتے کا کورونا ٹیسٹ مثبت آسکتا ہے یا نہیں؟ اس کو سمجھنے کیلئے ضروری ہے کہ پہلے سمجھا جائے کہ کورونا ٹیسٹ کن کن طریقوں سے کیا جاتا ہے۔ کورونا کا معیاری ٹیسٹ پی سی آر ٹیسٹنگ ہے، جس سے پتا چلتا ہے کہ مریض کورونا کا شکار ہے یا نہیں۔

(جاری ہے)

اس ٹیسٹ کو سواب بھی کہا جاتا ہے، اس طریقہ کے تحت سیمپلنگ کیلئے ایک سٹک کے ذریعے کاٹن کو ناک میں آگے حلق تک لے جاتا ہے، اورسیمپل کو ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھجوایا جاتا ہے۔

مشین اس آر این اے وائرس کو ڈی این اے میں منتقل کرکے کاپی بناتی ہے ، پھر اس میں وائرس کی شناخت کی جاتی ہے۔
خون کے ذریعے کورونا ٹیسٹ اینٹی باڈیز ٹیسٹنگ ہوتی ہے جو آئی جی جی اور آئی جی ایم ہوتے ہیں۔یہ بالکل الگ معاملہ ہے، یہ ٹیسٹ بتاتا ہے کہ آپ کبھی کورونا میں مبتلا رہے ہیں یا نہیں؟ایک تنزانیہ کے صدر کی وائرل ویڈیو دیکھی ہے جو کہہ رہے ہیں ہم نے بکری اور پپیتے کے سیمپل بھیجے اور ٹیسٹ مثبت آیاہے۔

کیا ان کے ٹیسٹ کرنے والے اتنے پاگل ہیں، کہ وہ پپیتے کا ٹیسٹ کرنے بیٹھ جاتے ہیں۔اینٹی باڈیز ٹیسٹنگ کیلئے لیب کا آدمی دیکھتا ہے کہ سیمپل کس طرح آیا ہے؟کیا یہ خون ہے یا نہیں؟ اگر کچھ گڑبڑ ہوتو لیب کا آدمی اس کو دوبارہ کنفرم کرتا ہے۔کیونکہ ٹیسٹنگ کٹس میں اگر سیمپل درست نہ ڈالا گیا تو ٹیسٹ میں گڑبڑہوجاتی ہے۔لیکن ہمارے عوام اس ویڈیو کو دھڑادھڑ وائرل کررہے ہیں اور ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ سارا ڈرامہ ہے۔

ڈاکٹر فواد نے بتایا کہ کورونا ٹیسٹ ہوتا ہی سواب سے ہے۔ اس لیے کسی بھی چیز کو وائرل کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے کہ یہ کیسے ممکن ہے؟ میں یہاں بتانا چلوں کہ کورونا ٹیسٹنگ کیلئے سی ٹی اسکین بھی کیا ہے، جس میں کورونا مثبت کا پتا چلتا ہے۔ واضح رہے غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تنزانیہ کے صدر جان موگلفی کو لیبارٹری کے سازوسامان اور تکنیکی ماہرین پر شک تھا، جانچ کے لیے انہوں نے خفیہ طور پر جانور، پھل اور گاڑیوں کے تیل کے نمونے ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھجوائے جہاں ایک پپیتے، ایک بٹیر اور ایک بکرے میں کورونا مثبت پایا گیا۔

صدر موگلفی نے غلط ٹیسٹنگ کرنے پر نیشنل لیبارٹری کے کورونا ٹیسٹنگ انچارج کو فارغ کر دیا جب کہ صدر نے تحقیقات کا بھی حکم دیا کیونکہ انہیں شک ہے لیبارٹری میں گورکھ دھندا چل رہا ہے، تاہم یہ واضح نہیں کیاگیا ٹیسٹنگ کٹس کہاں سے درآمد کی گئیں۔ وزارت صحت نے لیبارٹری کے کاموں کی تحقیقات کے لیے 10 رکنی کمیٹی تشکیل دی جو نمونے اکٹھا کرنے اور جانچنے کے عمل کی تحقیقات کریگی۔

متعلقہ عنوان :