مشکلات کے باوجود چار سے چھ ہفتے مزید لاک ڈائون برقرار رہتا تو ہم اس وبا سے ہمیشہ کے لئے نجات حاصل کر سکتے تھے،خواجہ محمد آصف

منگل 12 مئی 2020 00:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2020ء) مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف نے کہا ہے تمام مشکلات اور مسائل کے باوجود چار سے چھ ہفتے مزید لاک ڈائون برقرار رہتا تو ہم اس وبا سے ہمیشہ کے لئے نجات حاصل کر سکتے تھے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بحث کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ صحت کا محکمہ صوبائی محکمہ ہے مگر تمام ہوائی اڈوں اور امیگریشن کے مقامات مرکز کی زیر نگرانی کام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 252 افراد کی پہلی کھیپ تافتان کے راستے بغیر کسی چیکنگ کے اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے۔ بعد میں جو قرنطینہ مرکز قائم کئے گئے وہاں بھی والی بال اور کبڈی کے میچ ہوتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دو اڑھائی ماہ پہلے لاک ڈائون جاری رکھتے تو ہمیں آج اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے قوت بخشتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سوموار کو ہمیں بتایا گیا کہ پاکستان میں روزانہ 50 ہزار ٹیسٹنگ کی سہولت حاصل ہو جائے گی۔

وزیر خارجہ نے ابھی کہا کہ روزانہ 20 ہزار ٹیسٹ کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون ہے یا نہیں ہے سمارٹ لاک ڈائون کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ 2010ء میں اٹھارہویں ترمیمی کی منظوری سے صوبائی خودمختاری کا مسئلہ حل ہوا یہ اتفاق رائے سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال میں مشترکہ مفادات کونسل کا ایک اجلاس بھی طلب نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ صحت کا شعبہ کسی ریگولیٹر اور وزیر کے بغیر کام کر رہا ہے۔ یہ صورتحال مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کرونا صورتحال میں ٹیسٹنگ سمیت دیگر خدمات سرانجام دینے والے تمام ہسپتال اور ادارے مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں قائم ہوئے۔ہم تسلیم کرتے ہیں کہ تاجروں‘ دیہاڑی داروں اور خریداروں کی مشکلات میں اگر 4 سے 6 ہفتوں کا مکمل لاک ڈائون برقرار رہتا تو ہم اس صورتحال سے نجات حاصل کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو اکٹھا رکھنے کا وقت ہے کیونکہ قوم اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ خلیجی ممالک سمیت دیگر ممالک سے پاکسانیوں کو ملازمتوں سے نکالا جارہا ہے۔ اس سے پاکستان کی ترسیلات زر شدید متاثر ہو گی۔