سندھ اور وفاق نے حق حکمرانی کھو دیا ہے ، دونوں حکومتیں گھر جائیں ،پاسبان

لاک ڈائون میں دونوں حکومتوں کی غیر ذمہ داری نے عوام کا اعتماد کھودیا ہے : عبدالحاکم قائد لاک ڈائون نہیں ،اسٹیپ ڈائون ،پاسبان کے زیر اہتمام نارتھ کراچی اور لیا ری میں احتجاجی مظاہرے

بدھ 13 مئی 2020 20:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2020ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر عبدالحاکم قائد نے کہا ہے کہ لاک ڈائون اور کوروناوائرس خاتمہ کے لئے کئے جانے والے نمائشی اقدامات اور وفاق اور صوبہ سندھ کی حکومتوں کی نورا کشتی ،بیانات کی گولہ باری اور غیر ذمہ داری نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ حق حکمرانی کھو چکے ہیں ۔ عوام کا اعتماد کھو جانے پر انہیں اقتدار چھوڑ کر اپنے اپنے گھروںکو چلے جانا چاہئے ۔

عام آدمی تک راشن اور امداد نہیں پہنچی ۔بیرونی امداد اور قومی خزانے کا اربوں روپیہ ایک بار پھر دیہاتوں کے وڈیرہ شاہی اور لٹیرا شاہی کی جیبوں میں چلا گیا ہے ۔پاسبان ڈٰموکریٹک پارٹی عوام کے لئے امید کی کرن بن کر گلی گلی کوچہ کوچہ ایک مقبول پارٹی بن کر ابھر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین الطاف شکور کی قیادت میں عوام کو حقیقی تبدیلی لاکر دکھائیں گے ۔

وہ گذشتہ شب نارتھ کراچی اور لیاری میں پاسبان کے زیر اہتمام’’لاک ڈائون نہیں ،اسٹیپ ڈائون ‘‘ کے بینر تلے احتجاجی مظاہروں سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر زاہد جمیل ،اسلم ملک ،جاوید اقبال ،عارف جلب و دیگر بھی موجود تھے ۔ عبدالحاکم قائد نے کہا کہ پاسبان نے اپنی بساط کے مطابق لاک ڈائون مشکلات و مصائب میں گھرے ہوئے عوام کی بڑی تعداد تک راش تقسیم کیا ۔

دیگر مخیر حضرات اور رفاہی و سماجی تنظیمیں بھی مبارکباد کی مستحق ہیں کہ انہوں نے دکھ اور افلاس کی گھڑیوں میں عوام کی دہلیز پر راشن پہنچایا لیکن اس کے باوجود مستحق عوام کی بہت بڑی تعداد امداد سے محروم ہوچکی ہے جس کی ذمہ داری وفاق اور صوبہ سندھ کی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے ۔ کراچی میں نہ تو ٹائیگر فور س کا کوئی وجود ہے اور نہ ہی سندھ حکومت کی جانب سے امداد تقسیم ہوئی ہے چند نمائشی اقدامات کو امداد کے زمرے میں شمار نہیں کیا جاسکتا جو فوٹو سیشن تک محدود تھے ۔ عبدالحاکم قائد نے کہا کہ کراچی کو چارٹر آف سٹی بناکر آئینی درجہ دیا جائے تاکہ 3کروڑ سے زائد آبادی رکھنے والے شہر کے پیچیدہ مسائل کے لئے قانون سازی ہوسکے اور اپنے وسائل سے اپنے مسائل حل کئے جاسکیں