بلوچستان اور گلگت بلتستان کی جامعات کے لیے الگ سی285 ملین روپے کا خصوصی پیکج مختص کر لیا گیا

بدھ 20 مئی 2020 22:53

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2020ء) بلوچستان اور گلگت بلتستان کی جامعات کے لیے الگ سی285 ملین روپے کا خصوصی پیکج مختص کر لیا گیا ہے جو کہ اِن جامعات کے لیے مالی سال 2020-21 میں مختص کی جانے والی رقم کے علاوہ ہے۔ فاٹا یونیورسٹی کو بھی ترجیح دیتے ہوئے اس کے لیے مختص رقم میں سال 2019-20 کے مقابلے میں تین گُنا اضافہ کیا گیا ہے ۔

تمام جامعات کی فنڈنگ میں اُن کی کارکردگی یعنی فیکلٹی کی جانب سے شائع شدہ تحقیقی مقالات و مجلات، اُن کی طرف سے وصول شدہ تحقیقی گرانٹ کی تعداد اور مقدار، ڈیجیٹل لائبریریوں اور انٹرنیٹ کے ذرائع تک رسائی کے لیے جامعات کی طرف سے استعمال شدہ بینڈوڈتھ (bandwidth) ، کانفرنسز اور پیشہ ورانہ سفر پر کیے جانے والے اخراجات، اور پی ایچ ڈی فیکلٹی اور طلباء کی تعداد کی بنیادپر اضافہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

درایں اثناء، فنڈز کے فقدان کے سبب ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)نے جامعات کے قیام کے حوالے سے ایک اصولی فیصلہ کیا ہے کہ اگلے سال ایچ ای سی کے ریکرنگ گرانٹ کے اخراجات میں کسی نئی یونیورسٹی کا اضافہ نہیں کیا جائے گا ۔ کم ازکم 20نئی قائم ہونے والی جامعات نے اگلے سال کی فنڈنگ کے لیے ایچ ای سی سے رابطہ کیا ہے، تاہم نئی جامعات کو فنڈنگ کی فراہمی سے پُرانی جامعات کی فنڈنگ میں کمی کرنی پڑ سکتی تھی۔

ایچ ای سی نے وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی کہ مالی سال 2020-21کے لیے ریکرنٹ گرانٹ کی مد میں 104.789بلین روپے کی رقم مختص کی جائے ۔ ریکرنگ گرانٹ سے منسلک ضروریات میں جامعات کی فنڈنگ ، ایچ ای سی کے تحقیقی ایجنڈے پر عمل درآمد، متعدد نئے اقدامات (نیشنل اکیڈیمی آف ہائیر ایجوکیشن، ایجوکیشن ٹیسٹنگ کونسل، ہائیر ایجوکیشن انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم ، PERU اور پی۔

5تحقیقی جامعات)، ٹینیور ٹریک (Tenure Track) فیکلٹی کی فنڈنگ، پاکستان ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نیٹ ورک کی فنڈنگ اور کووڈ۔19 (COVID-19) سے متعلقہ چیلنجز کے لیے فنڈنگ شامل ہیں۔ قومی خزانے کو درپیش مالی مشکلات کے باوجود وفاقی حکومت نے ایچ ای سی کے لیے 70بلین روپے کی ریکرنگ گرانٹ برائے مالی سال 2020-21 مختص کی ہے جوکہ پچھلے سال کی فنڈنٹ یعنی 64.100بلین روپے کے مقابلے میںصرف 9.2فیصد اضافہ ہے۔

تاہم اگلے سال کے اخراجات کے مطابق فنڈنگ کی کمی کے پیش نظر ایچ ای سی نے وزیراعظم پاکستان سے درخواست کی ہے کہ ایچ ای سی کے بجٹ میں اضافے پر غورکیا جائے۔ دومختلف خطوط کے ذریعے چیئرمین ایچ ای سی نے ناکافی فنڈز کے نقصاندہ نتائج کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت اور مشیر خزانہ کو آگاہ کیا ہے اور انہیں درخواست کی گئی ہے کہ اگلے سال کے لئے ایچ ای سی کے بجٹ میں اضافہ کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ درایں اثناء، ایچ ای سی نے ایچ ای سی نیشنل ریسرچ پروگرامز کے لیے فنڈز کی فراہمی ، جامعات کے لیے ان کی ضروریات کے مطابق فنڈز کی تخصیص ، اور ایچ ای سی سیکرٹریٹ کے اخراجات جو کہ کُل فنڈنگ کے ایک فیصد سے بھی کم ہیں سے متعلق مشق اور تیاری کر لی ہے۔