aسپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کی مسلسل خلاف ورزی

ں*منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز اور منسٹری آف فنانس ڈویژن اسلام کی ہٹ دھرمی برقرار 9منسٹری آف فنانس نے محکمہ پاکستان میڈیکل / ہیلتھ ریسرچ کونسل کے 200 ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن واجبات گزشتہ 17 ماہ بند کیے ہوئے ہیں کئی پنشنرز صدمہ سے وفات پا گئے

منگل 26 مئی 2020 19:50

ٰبہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2020ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کی مسلسل خلاف ورزی ،منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز اور منسٹری آف فنانس ڈویژن اسلام کی ہٹ دھرمی برقرار ،منسٹری آف فنانس نے محکمہ پاکستان میڈیکل / ہیلتھ ریسرچ کونسل کے 200 ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن واجبات گزشتہ 17 ماہ بند کیے ہوئے ہیں کئی پنشنرز صدمہ سے وفات پا گئے ۔

ذرائع کے مطابق پنشنرز عرصہ 16 سال سے پنشن باقائدگی سے وصول کر رہے تھے کہ اچانک منسٹری آف ہیلتھ سروسز اور منسٹری آف فنانس اسلام آبادنے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات اور پنشن رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پنشن روک دی ریٹائرڈ ملازمین کا تعلق پاکستان کے چاروں صوبوں سے ہے اور گزشتہ 17 ماہ سے پنشن نہ ملنے کی وجہ سے انتہائی مفلسی اور فاقہ کشی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوچکے ہیں مگر دونوں اداروں کی ہٹ دھرمی اور ریٹائرڈ ملازمین کی دشمنی کی بدولت تاحال پنشن کی چلت نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں محمد اشرف خان ریٹائرڈ سپر نٹنڈنٹ پاکستان میڈیکل ریسرچ سنٹر نشتر میڈیکل کالج ملتان نے عدالت عالیہ ہائی کورٹ بینچ بہاول پور مین پنشن چلت کروانے کے لیے رٹ پٹیشن دائر کی اور عدالت عالیہ لاہور ہائی کورٹ نے رسپانڈنٹس کو حکم جاری کیا کہ وہ عدالت عظمی سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم مورخہ 21 فروری 2013 ء اور فنانس ڈویژن لیٹر مورخہ 3 مئی 2013ء اور سول سرونٹس کی بابت حکم سپریم کورٹ آف پاکستان شائع شدہ حکم مورخہ 27 مئی 1990 شائع شدہ PLD 1990 SUPREME COUT PAGE 612 اور PLD 2007 SUPREME COUT PAGE 35 کے تحت پٹیشنر کے واجبات ادا کیے جائیں لیکن رسپانڈنٹس بدستور ہٹ دھرمی پر قائم ہیں اور عدالت عظمی اور عدالت عالیہ کے فیصلوں کی دھجیاں اڑانے پر بضد ہیں جس کی وجہ سے 200 خاندان فاقہ کشی اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں رٹ پٹیشنر محمد اشرف خان نے چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے 200 ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن جاری کروائی جائے