راحت فتح علی خان ودیگر پاکستانیوں کا واجد علی کے انتقال پر افسوس کا اظہار

واجد علینے راحت فتح علی خان کے گانوں سریلی اکھیوں والے دغاباز نیناں اورمست دو نین کی موسیقی بھی ترتیب دی تھی

پیر 1 جون 2020 22:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2020ء) بھارتی موسیقار واجد علی کے انتقال پر پاکستانی شوبز شخصیات نے بھی ان کی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔واجد علی یکم جون کو ممبئی کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے انہیں گردوں کی بیماری اور کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔واجد علی معروف موسیقار ساجد علی کے بھائی تھے اور دونوں بھائیوں کی جوڑی کو ساجد واجد کہا جاتا تھا، جنہوں نے درجنوں فلمی گیتوں کی موسیقی ترتیب دی۔

واجد علی نے پاکستان کے معروف گلوکار راحت فتح علی خان کے بھارتی فلمی گیتوں کی موسیقی بھی ترتیب دی تھی۔واجد علینے راحت فتح علی خان کے گانوں سریلی اکھیوں والے دغاباز نیناں اورمست دو نین کی موسیقی بھی ترتیب دی تھی۔

(جاری ہے)

راحت فتح علی خان کے تینوں مذکورہ گانے بولی وڈ دبنگ خان سلمان خان پر فلمائے گئے اور تینوں گانوں نے کافی مقبولیت حاصل کی۔

اپنے گانوں کی موسیقی ترتیب دینے والے واجد علی کی موت راحت فتح علی خان نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو میں موسیقار کی مغرت کے لیے بھی دعا کی۔راحت فتح علی خان مختصر ویڈیو میں بے حد جذباتی دکھائی دیے اور انہوں نے واجد علی کو اپنے بھائیوں سے بڑھ کر قرار دیا اور کہا کہ ان کی موت کا دکھ اب وہ ساری زندگی لے کر زندہ رہیں گے۔

گلوکار نے واجد علی کو بہترین موسیقار قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے زندگی کو خدا حافظ کہنے میں جلدی کی۔راحت فتح علی خان نے ٹوئٹر پر واجد علی کے ساتھ اپنی ایک یادگار تصویر بھی شیئر کی۔راحت فتح علی خان کی طرح گلوکار علی ظفر نے بھی واجد علی کی موت پر افسوس کا اظہار کیا اور ان کے ساتھ گزارے گئے اپنے دنوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں وہ دن آج بھی یاد ہے جب واجد علی نے چشم بدور کا گانا ڈشکیوں کمپوز کیا تھا۔

راحت فتح علی خان کے علاوہ عدنان صدیقی نے بھی واجد علی کی موت افسوس کا اظہار کیا۔عدنان صدیقی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں ساجد اور واجد کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ان کے ساتھ اپنی یادگیریاں بھی لکھیں اور لمبی پوسٹ میں واجد علی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔اداکار نے رواں سال کو اپنے لیے سب سے نقصان کار سال ثابت قرار دیتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے اس سال ہی اپنے دوست اور بھائی واجد علی خان کو کھودیا اور ان کے چلے جانے سے ان کے اور واجد کے درمیان بہت ساری باتیں ادھوری رہ گئیں۔