پرائیوٹ اسکول ایکشن کمیٹی ستمبر تک اسکول بند رکھنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتی ہے،پرویز ہاورن

ہم وزیر اعظم چیف جسٹس آف پاکستان وفاقی اور صوبائی وزیر تعلیم آرمی چیف گورنر سندھ اور وزیر اعلی سندھ سے اسکول کھولنے کی اپیل کرتے ہیں طلباء و طالبات کو ذہنی جسمانی تعلیمی طور پر کمزور ہونے سے بچایا جائے ،سر محمد رفیق، علیم قریشی، عبدالحمید خان، شہزاد اکرم ودیگر کی پریس کانفرنس

بدھ 3 جون 2020 23:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2020ء) کراچی پریس کلب میں پرائیوٹ اسکول ایکشن کمیٹی پرویز ہارون،علیم قریشی،عبد الحمید خان،شہزاد اکرم سر محمد رفیق نے کہا کہ ستمبر تک اسکول بند رکھنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتی ہے ہم وزیر اعظم چیف جسٹس آف پاکستان وفاقی اور صوبائی وزیر تعلیم آرمی چیف گورنر سندھ اور وزیر اعلی سندھ سے SOPکے ساتھ اسکول کھولنے کی اجازت دی جائے ملک میں ڈھائی کروڑ بچے پہلے ہی آئوٹ آف اسکول تھے اور حکومت کے اس فیصلے نے پانچ کروڑ مزید بچوں کو آئوٹ آف اسکول کردیا اس طرح تعلیمی اداروں او رمدارس کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے نظر انداز کیا وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ تعلیم حکومتی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے پرائیوٹ اسکول ایکشن کمیٹی مطالبہ کرتی ہے تمام تعلیمی اداروں اور مدارس کو 15جون 2020سے کھول دیا جائے واضح رہے یہ کام ان کے والدین اور حکومت کی باہمی مشاورت و رضامندی سے SOPپر عمل کرتے ہوئے کیا جائے گا جو والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے پر رضا مند ہیں اور اسکول انتظامیہ پر اعتماد رکھتے ہیں ہماری تجویز یہ ہے کہ پہلے مرحلہ میںچھٹی سے دسویں(6تا10) تک(سیکنڈری سیکشن) کے طلباء و طالبات 15جونسے اسکول آئیں گے دوسرے مرحلہ میں کلاس3تا5 تیسری سے پانچویں پہلی جولائی سے اسکول آئیں گے تیسرا مرحلہ تمام طلباء و طالبات کلاس1تا5 تک 10جولائی سے اسکول آئیں گے تعلیمی ادارے سختی کے ساتھSOPکی پابندی کریں گے تاکہ والدین کے اعتماد کو کسی بھی طریقے سے ٹھیس نہ پہنچائی جائے حکومت امدادی پیکچ برائے اسکول کا اعلان جلد از جلد کرے تعلیمی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والی عمارت پر ہر قسم کے ٹیکسوں کو کم از کم پانچ سال کیلئے پورے پاکستان میں چھوٹ دی جائے خاص طور پر کراچی کنٹونمنٹ ایریاز میں اسکولوں کی عمارت پر پراپرٹی ٹیکسوں میں100فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے اور پچھلے پانچ سال کی ادائیگی اسی اضافے کے ساتھ کرنے کا حکم جاری کیا گیا ۔

(جاری ہے)

(ٹیکس کی لسٹ اٹیج کی جارہی ہی)فیسوں میں کم از کم10فیصد تک سالانہ اضافہ کرنے کی اجازت دی جائے گورنمنٹ کے تعلیمی اداروں میں تنخواہ کی ادائیگی یا تو روکی جارہی ہے یا پھر کٹوتی کر کے دی جارہی ہے تو پرائیوٹ اسکول کیلئے اس بات کو جرم کیوں قرار دیا جا رہا ہے حکومت نے حال ہی میں جو قانون میں ترامیم کی ہے وہ سراسر غیر قانونی اور جبر ہے ہم ان ترامیم کو قبول نہیں کرتے سندھ ہائی کورٹ نے بھی ان ترامیم پر اسکول مالکان کو ریلیف دیا ہے اسی طرز پر حکومت سندھ نے جوCOVID-19 آرڈینس پیش کیا ہے ہم اسکول مالکان اسکو بھی مسترد کرتے ہیں اور اسے عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے جس طرح والدین کو حکومت پنجاب نے پابند کیا ہے 10تاریخ تک فیس جمع کروائیں اسی طرح سندھ میں بھی والدین کو پابند کیا جائے۔

اس موقع پر ممتاز ماہر تعلیم سر محمد رفیق نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا طلباء و طالبات کو ذہنی جسمانی تعلیمی طور پر کمزور ہونے سے بچایا جائے بچے ایک ہی کمرے میں رہ کر نا صرف ایک دوسرے کے قریب ہے بلکہ ذہنی طور پر تعلیم سے دور ہو رہے ہے طلباء و طالبات مستقبل کے معمار ہے ان میں کسی قسم کی کوتاہی مستقبل کو متاثر کرسکتی ہے جس طرح تمام ادارے اور کاروبار ٹرانسپورٹ کھول گئی ہے اسی طرح تعلیمی اداروں کو بھی کھولا جائے ۔