مقبوضہ کشمیر میں ترک سیریز کے سحر میں جکڑے والدین نے نومولود کا نام ’اطغرل‘ رکھ دیا

کشمیریوں کی بڑی تعداد ڈرامے سے متاثر،ارطغرل اور اس کے سپاہیوں کی طرح بنی ٹوپیاں بھی مقبوضہ کشمیر میں فروخت ہونا شروع ہو گئیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 4 جون 2020 11:53

مقبوضہ کشمیر میں ترک سیریز کے سحر میں جکڑے والدین نے نومولود کا نام ..
مقبوضہ کشمیر (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔04 جون 2020ء) مقبوضہ کشمیر میں والدین نے نومولود کا نام ارطغرل رکھ دیا۔تفصیلات کے مطابق اسلامی فتوحات پر مبنی شہرہ آفاق ترک سیریز 'دیریلیش ارطغرل‘ نے جہاں پاکستانیوں کو اپنے سحر میں جھگڑا ہوا ہے وہیں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھی اس ڈرامے کا اثر ہوا ہے۔یہی وجہ ہے کہ والدین نے اپنے بیٹے کا نام ارطغرل رکھ دیا۔

اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے نوازئیدہ بچے کی پیدائش کے بعد بننے والے اسپتال کارڈ کی تصویر شیئر کی ہے جس سے واضح ہورہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مقیم والدین نے اپنے بیٹے کا نام ترک سیریز کے مرکزی کردار ارطغرل کے نام پر رکھ دیا ہے۔صارف نے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ مقبوضہ کشمیر میں پہلا واقع ہوا ہے کہ نومولود بچے کا نام ترک سیریز کے مرکزی کردار ارطغرل سے منسوب کرکے رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر کے ماہر امراض اطفال کا کہنا ہے کہ بچے کے والدین بہت شوق سے ترک سیریز دیکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بیٹے کا نام بھی ارطغرل رکھا ہے۔
صدر ڈاکٹر ایسوسی ایشن مقبوضہ کشمیر ڈاکٹر سہیل نائیک نے بتایا ہے کہ موسم سرما کے دوران مقبوضہ کشمیر میں جانوروں کی کھال سے تیار کردہ ایک خاص ٹوپی کی خرید و فروخت کی جارہی ہے۔

پہلے انہیں لگا کی شاید یہ کوئی فیشن ہے تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ یہ ٹوپیاں تو ارطغرل اور اس کے سپاہی پہنا کرتے تھے۔مقبوضہ کشمیر میں عوام پرجوش انداز میں ترک سیر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان میں بھی یہ ترک سیریز مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ چکی ہے۔اسلامی فتوحات پر مبنی ترکی ڈرامہ دیریلیش ارطغرل نے پاکستان میں نشر ہونے سے قبل ہی مقبولیت حاصل کر لی تھی ، تاہم اس نے پاکستان میں مقبولیت کی بلندیوں کو اس وقت چھوا جب پاکستان ٹیلی ویژن نے حکومتی احکامات پر یہ ڈرامہ نشر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ارطغرل غازی کی پہلی قسط 25 اپریل کو نشر ہوئی اور 14 مئی کی رات تک یو ٹیوب پر 2 کروڑ 22 لاکھ 62 ہزار بار دیکھا جا چکا ہے۔