راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ قتل کیس میں اہم پیش رفت

پولیس نے میاں بیوی کے موبائل فون سے بچی پر تشدد کی ویڈیوز برآمد کر لی،ملزم بچی کو پرندوں کے بڑے پنجرے میں بھی قید کرتے تھے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 5 جون 2020 11:07

راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ قتل کیس میں اہم پیش رفت
راولپنڈی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 جون 2020ء) راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ زہرہ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔پولیس نے دل دہلا دینے والے واقعے میں ملوث میاں بیوی کے موبائل فون سے بچی پر تشدد کی ویڈیوز برآمد کر لی ہیں۔ملزمان بچی پر تشدد کے دوران ویڈیو بھی بناتے تھے اور اسے پرندوں کے بڑے پنجرے میں بند کر دیتے تھے۔31 مئی کو زہرہ بی بی نے غلطی سے ملزم محسن صدیقی کے چار قیمتی مکاؤ طوطوں میں سے ایک طوطے کو اڑا دیا تھا جس کے بعد بچی پر بدترین تشدد کیا گیا جو جان لیوا ثابت ہوا۔

زہرہ بی بی تشدد قتل کیس کی تفتیش کے لیے پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ملزم محسن صدیقی اور ان کی بیوی نے آٹھ سالہ زاہرہ بی بی کے گھر میں آٹھ ماہ رہنے کے عوض بچی کے باپ کو 80 ہزار روپے دیے تھے لیکن ابھی چار ماہ بھی مکمل نہیں ہوئے تھے کہ اس کو تشدد کر کے قتل کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ اب تک چائلڈ پورنوگرافی کے حوالے سے کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا اس لیے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم حسن صدیقی قیمتی پرندوں کی بریڈنگ کے علاوہ پلاٹوں کی خرید و فروخت بھی کرتا تھا۔واضح رہے کہ کہ راولپنڈی بحریہ ٹاون میں 8 سالہ ملازمہ زہرہ شاہ نے طوطے سے کھیلنے کی کوشش کی تو غلطی سے پنجرہ کھول لیا،جس سے طوطا اڑ گیا۔اس کے بعد مالک نے کمسن ملازمہ پر بدترین تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ اسپتال میں علاج کے دوران ہی دم توڑ گئی۔ پولیس نے ملازمہ پر تشدد کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔سوشل میڈیا پر زہرہ شاہ کے قتل کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔اور انہیں انصاف دلانے کے لئے سوشل میڈیا پر ( #JusticeForZohraShah ) ٹاپ ٹرینڈ بنایا گیا۔۔سوشل میڈیا صارفین نے ناصرف سفاک شخص کی مذمت کی بلکہ نوٹس نہ لینے پر وزارت انسانی حقوق کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔