ٹرمپ صدرنہیں، کریمنل ، ایران ان سے مذاکرات نہیں کرے گا، مشیر خامنہ ای

ہم اپنے بیلسٹک میزائلوں کے پروگرام کے بارے میں کوئی بات چیت نہیں کریں گے،میجر جنرل دہقان

منگل 23 جون 2020 14:05

ٹرمپ صدرنہیں، کریمنل ، ایران ان سے مذاکرات نہیں کرے گا، مشیر خامنہ ..
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2020ء) ایران کے رہبرِ اعلی آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیراعلی برائے عسکری امور حسین دہقان نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کرے گا کیونکہ وہ صدر امریکا نہیں بلکہ مجرم ہے۔ ایران اپنی خارجہ پالیسی سے دستبردار نہیں ہوگا۔ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق میجر جنرل حسین دہقان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم کسی بھی طرح ڈونلڈ ٹرمپ سے بات چیت نہیں کریں گے کیونکہ ہم انھیں ایک مجرم خیال کرتے ہیں، امریکا کا صدر نہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم اپنے بیلسٹک میزائلوں کے پروگرام کے بارے میں کوئی بات چیت نہیں کریں گے اور ہم اپنی علاقائی پالیسی کو بھی جاری رکھیں گے۔حسین دہقان نے خبردار کیا کہ امریکا نے اگر خلیج عرب میں ایران کے خلاف کوئی بھی کارروائی کی تو اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان مئی 2018 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جوہری سمجھوتے سے یک طرفہ علیحدگی کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

امریکا نے تب سے ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دبا کی پالیسی برقرار رکھی ہوئی ہے اور اس کے خلاف سخت پابندیاں عاید کی ہیں جن سے ایرانی معیشت زبوں حال ہوچکی ہے۔ٹرمپ انتظامیہ ایران کے ساتھ اب ایک نظرثاتی شدہ جامع سمجھوتے پر زوردے رہی ہے جس کے تحت اس کے جوہری پروگرام کے علاوہ بیلسٹک میزائل کے پروگرام کی سرگرمیوں پر بھی قدغنیں عاید کی جائیں اور اس کی خطے کے ممالک میں گماشتہ تنظیموں کے ذریعے مداخلت کو روک لگائی جائے۔

ایران مشرقِ اوسط کے ممالک میں حزب اللہ ، جہاد اسلامی ، حوثی ملیشیا اور عراق کی شیعہ ملیشیاں کے ذریعے مداخلت کررہا ہے جس کی وجہ سے اس کے ہمسایہ عرب ممالک نالاں ہیں۔تاہم اس کے باوجود حسین دہقان نے اس بیان میں کہا ہے کہ ایران سعودی عرب کے ساتھ کسی قسم کی پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کے لیے تیار ہے