اخراجاتی بجٹ کی منظوری پر بی او جی کے شکرگزار ہیں، کورونا وائرس کے سبب پیدا معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ کی تیاری میں لاگت واخراجات سے متعلق پالیسی و کرکٹ سے متعلقہ سرگرمیوں کے تمام اہم امور کو پورا کیا گیا ہے ‘احسان مانی

جمعہ 26 جون 2020 23:27

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2020ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ ہم نے کورونا وائرس کے سبب پیدا شدہ معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بجٹ کی تیاری میں لاگت واخراجات اور رقم کی اہمیت سے متعلق کڑی پالیسی پر عمل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں کرکٹ سے متعلقہ سرگرمیوں کے تمام اہم امور کو پورا کیا گیا ہے تاہم اخراجات میں کٹوتی اور مستقبل کے لیے اپنے ذخائر کو تحفظ دیتے ہوئے ہم نے غیرضروری سرگرمیوں کو منسوخ کردیا ہے‘احسان مانی نے کہا کہ وہ اخراجاتی بجٹ کی منظوری پر بی او جی کے شکرگزار ہیں، اس کا مقصد کرکٹرز اور فینز کو بہترین سہولیات کی فراہمی اور ملک بھر میں ہائی پرفارمنس سنٹرز کو اپ گریڈ کرنے کے لیے انفراسٹراکچر کو بڑھانا اور اس میں بہتری لانا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری اس تناظر میں بھی اہمیت کی حامل ہے کہ ہم 2023-31 سرکل کے دوران آئی سی سی کے ایونٹس کی میزبانی کے لیے دلچسپی کا اظہار کرچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کے سلسلے میں ملک میں کرکٹ کے معیاری انفراسٹراکچر کا قیام بہت اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ آئندہ 12 ماہ میں ہم کڑے مالیاتی نظام اور اس کے کنٹرول پر عمل کرتے ہوئے اپنی پانچ سالہ حکمت عملی کے تمام مقاصد کو بجٹ میں رہتے ہوئے ہی حاصل کرسکتے ہیں‘ اجلاس میں چیئرمین پی سی بی نے آئی سی سی اور اے سی سی سے متعلقہ امور پر بھی بی او جی کو بریفنگ دی‘ احسان مانی نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ کہ چند ڈائریکٹرز کی جانب سے انہیں آئی سی سی کی چیئرمین شپ کے لیے رابطہ کیا گیا تھاتاہم انہوں نے واضح کیا کہ ان کی تمام تر توانیاں پاکستان کرکٹ کے لیے ہیں‘ احسان مانی نے بی اوجی کو بتایا کہ انہوں نے بھارت میں آئندہ آئی سی سی ایونٹس کے حوالے سے پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے لیے ویزے کے اجراء سے متعلق معاملات کو اٹھایا ہے۔

احسان مانی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹ سری لنکا کو اے سی سی ٹی ٹونٹی کپ کی میزبانی کے تبادلے کی پیشکش کی ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ اس حوالے اے سی سی بورڈ مقررہ وقت پر اپنے فیصلے کا اعلان کردے گا۔ چیئرمین پی سی بی نے پیٹرن سے اپنی ملاقات کے بارے میں بھی بی او جی کو اعتماد میں لیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران کرکٹ میں کرپشن کی روک تھام کے لیے قانون سازی پر بات ہوئی‘اس سلسلے میں پی سی بی نے پیٹرن کو مجوزہ دستاویز جمع کرادی ہے جس میں کرپشن کی وجہ سے کھیل کی ساکھ پر پڑنے والے اثرات کا ایک مختصر پس منظر فراہم کیا گیا ہے‘ اس حوالے سے بھی جائزہ لیا گیاہے کہ پاکستان میں کھیل میں کرپشن کی روک تھام کیلئے باضابطہ قانون سازی کی ضرورت ہے‘اس حوالے سے بھی تجویز دی گئی ہے کہ قانون سازی میں کرپشن، سٹہ بازی اور اسپاٹ فکسنگ میں ملوث عناصر کو سزائیں ملنی چاہیے۔

اجلاس میں بی او جی نے دورہ انگلینڈ پر روانگی کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کی حفاظت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم بورڈ نے اتنی تعداد میں ٹیسٹ مثبت آنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے‘اس امر کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہ مستقبل میں کرکٹ اور کوویڈ19 کو ساتھ ساتھ چلنا ہے، بی او جی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو کرکٹرز کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔