محکمہ ماہی پروری نے مچھلی کے شکار پر پابندی کی خلاف ورزی کر نیوالوں کے خلاف فیصل آبادڈویژن میں کریک ڈائون کا ۱ٓغاز کردیا،ایک ہی روز میں مچھلی کا غیر قانونی شکار کر نیوالے 7 افراد رنگے ہاتھوں پکڑ لئے، ہزاروں روپے جرمانہ کے علاوہ مچھلیاں پکڑنے والا سامان بھی بر ۱ٓمد کرکے ضبط کرلیا گیا

پیر 29 جون 2020 16:19

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جون2020ء) محکمہ ماہی پروری فیصل ۱ٓباد ڈویژن نے مچھلی کے شکار پر پابندی کے احکامات کی خلاف ورزی کر نیوالوں کے خلاف کریک ڈائون کا ۱ٓغاز کردیاہے جبکہ ایک ہی روز میں مچھلی کا غیر قانونی شکار کر نیوالے 7 افراد رنگے ہاتھوں پکڑ لئے گئے ہیں جنہیں ہزاروں روپے جرمانہ کے علاوہ مچھلیاں پکڑنے والا سامان بھی بر ۱ٓمد کرکے ضبط کرلیا گیاہے۔

ڈویژنل ڈائریکٹر فشریز فیصل ۱ٓبادڈویژن ڈاکٹر رائے حفیظ خان نے پیر کے روز اے پی پی کو بتایا کہ بندی کے موسم کے باعث 31 اگست تک نا جائز شکار ماہی و فروخت کی روک تھام کیلئے صوبائی ریڈ پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محمد عابد کی قیادت میں ڈویژنل ریڈ پارٹی نے گزشتہ روز بھرپور کاروائی کی اور شکار ماہی میں ملوث7 افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر پنجاب فشریز ایکٹ 1961 کے تحت چالان کردیا اس کے علاوہ مشترکہ ریڈ پارٹی نے دریائے چناب کے ملحقہ علاقوں ڈھنڈ ملکانہ اور دریائی ایریا محمد والا بند ضلع چنیوٹ میں مچھلی فروخت کر نیوالوں کوقانون کی خلاف ورزی پر55 ہزار روپے کے جرمانے کئے اور ان کا سامان بھی قبضہ میں لے لیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ بندی کے موسم میں یکم جون سے 31 اگست تک چانے والی مچھلی کی پکڑائی اور خرید و فروخت کی سختی سے ممانعت ہوتی ہے کیونکہ اس موسم میں مچھلی قدرتی پانیوں میں اپنی نسل بڑھاتی ہے۔انہوں نے شکاریوں اور شہریوں کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ 31 اگست تک مچھلی کے شکار سے بازو ممنوع رہیں بصورت دیگر اگر دوران چیکنگ کوئی شخص مچھلی کا غیر قانونی شکار کرتا ہوا پکڑا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور بعدازاں کوئی عذر قابل قبول نہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :