اسٹاک ایکسچینج حملے کا ہدف معیشت ہے ، بھرپور مذمت کرتے ہیں: میاں زاہد حسین

قربانی دینے والے اہلکار ہیرو ہیں، کراچی پولیس اور رینجرزکو خرا ج تحسین، دہشت گرد مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو خوفزدہ، ملک کو بدنام کرنا چاہتے ہیں

بدھ 1 جولائی 2020 16:13

اسٹاک ایکسچینج حملے کا ہدف معیشت ہے ، بھرپور مذمت کرتے ہیں: میاں زاہد ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی2020ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ، ایف پی سی سی آئی میں بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئرمین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ بزدلانہ فعل ہے جسکی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔حملے کو ناکام بنانے کے لئے جانوں کی قربانی دینے والے اہلکارہمارے ہیرو ہیں جن کے اہل و عیال کی ہر ممکن مدد ضروری ہے۔

میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ ڈائریکٹر جنرل رینجرزمیجر جنرل عمر بخاری، کراچی پولیس اور اسکے سربراہ غلام نبی میمن اور ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل خراج تحسین کے مستحق ہیں کہ اُن کی زیر قیادت پو لیں اور رینجرز نے صرف11منٹ میں اتنے بڑے حملے کو نا کام بنایا۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ اس حملے سے پتہ چلتا ہے کہ دہشت گردوں نے غیر ملکی ایجنسیوں سے مل کر سیکورٹی فورسز یا عوام کو نشانہ بنانے کے بجائے اس مرتبہ کاروباری اداروں اورتا جربرادری کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ پاکستان کو معاشی طور پر مزید کمزور کیا جا سکے ۔

دہشتگردوں کا مقصد رہی سہی ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاری کا راستہ روکنا اورسرمایہ کاروں کو خوفزدہ کرنا تھاجبکہ انکا ہدف سی پیک بھی ہے۔ دہشت گرد چاہتے ہیں کہ پاکستان کو عالمی برادری میں ایک خطرناک ملک سمجھا جائے تاکہ انکے مذموم عزائم ناکام ہوں۔کراچی پاکستان کی اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز ہے جبکہ سٹاک ایکسچینج اسکا دل ہے جس پر حملے کی سازش بلا شبہ ایک پڑوسی ملک میں تیار کی گئی جسے نجی سیکورٹی گارڈزاور پولیس اہلکاروں نے جانوں کا نذرانہ دے کر ناکام بنا ڈالاورنہ دہشت گرد وہاں موجودملازمین کے خون کی ہولی کھیل کر اور مشہور بزنس مینوں کا یر غمال بنا کر غیر ملکی میڈیا میں پاکستان کا تماشہ بنا ڈالتے۔

انھوں نے کہا کہ کراچی میں موجود ایک دہشت گردگروپ نے اسٹاک ایکسچینج حملے سے قبل بعض حملے کر کے اپنی موجودگی ، فعال ہونے اور صلاحیت منوانے کی کوشش کی اور وہ کسی بھی ملک دشمن کے اشاروں پر ناچنے کے لئے ہر وقت تیار رہتے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ دہشت گرد ایک بار بھر کراچی کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں بھارت اور چین کے مابین کشیدگی پہلے ہی بڑھی ہوئی تھی اور چین کے ہاتھوں مار کھانے کے بعدبھارت اپنی خفت مٹانے کیلئے پاکستان کا امن تباہ کرنا چا ہتا ہے، جس کے لئے کاؤنٹر ٹیرار زم کے محکموں کو مزید فعال کرنا ہو گا تاکہ دہشت گردوں کو شکست دی جا سکے۔

انھوں نے کہا کہ ایک پڑوسی ملک پاکستان میں موجود تمام دہشت گردوں ،عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی سرتوڑ کوشش کر رہا ہے تاکہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکے تاہم پاکستانی اداروں کی کارکردگی میں بھی خاطر خواہ اضا فہ ہو چکا ہے اورہمارے ادارے بھی ان سے غافل نہیں ہیں اور انھیں ابھی نندن والے حملے کی طرح مستقبل میں بھی منہ کی کھانا پڑے گی۔