'ٹیچر کلاس میں گھورتا رہتا اور پرائیوٹ اعضاء کو چھونے کی کوشش کرتا تھا'

اسکول کا اکاؤنٹنٹ بھی رات اکٹھے گزارنے کا کہتا اور انکار پر دھمکی بھی دیتا تھا، لاہور میں واقع معروف انگلش میڈیم اسکول میں جنسی ہراسانی کا شکار ہونے والی طالبات کا انکشاف

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 1 جولائی 2020 21:50

'ٹیچر کلاس میں گھورتا رہتا اور پرائیوٹ اعضاء کو چھونے کی کوشش کرتا تھا'
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جون 2020ء) 'ٹیچر کلاس میں گھورتا رہتا اور پرائیوٹ اعضاء کو چھونے کی کوشش کرتا تھا'، لاہور میں واقع معروف انگلش میڈیم اسکول میں جنسی ہراسانی کا شکار ہونے والی طالبات نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے کچھ اساتذہ انہیں ہراساں کرتے ہیں۔ طالبات نے بتایا کہ اسکول کا اکاؤنٹنٹ بھی انہیں رات اکٹھے گزارنے کا کہتا اور انکار پر دھمکیاں بھی دیتا تھا۔

طالبات نے مزید یہ بھی بتایا ہے کہ جب انہوں نے اپنی خاتون ٹیچر کو آگاہ کیا تو انہوں نے بھی انکا ساتھ نہ دیا اور خاموش رہنے پر زور دیا۔ طالبات کی شکایت کے بعد انتظامیہ نے انکوائری کی اور کلاس ٹیچر سمیت 4 ملزمان کو ملازمت سےفارغ کر دیا ہے تاہم اسکول انتظامیہ نے پولیس سے اس معاملے کو چھپایا اور انہیں اطلاع نہیں دی۔

(جاری ہے)

اب پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی پنجاب اور وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی نوٹس لے لیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے نجی اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے پولیس کو معاملے کی غیر جانبدارانہ انکوائری کا حکم دیا ہے۔ عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ طالبات کو ہراساں کئے جانے کے واقعات ناقابل برداشت ہیں،ذمہ دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور طالبات کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل لاہور ہی کی ایک نجی یونیورسٹی میں بھی جنسی ہراسگی کے کیسز سامنے آئے تھے، نجی یونیورسٹی کی طالبات نے مختلف طلباء پر الزام عائد کیا تھا کہ انہیں ان طلباء نے ہراساں کیا ہے۔ یونیورسٹی کے چند طلباء نے بتایا کہ ایک ہی دن میں 50سے زائد طالبات نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات بیان کیے ہیں۔