دنیا کورونا وائرس 5لاکھ 16ہزار 970 افراد ہلاک‘وباءکا بدترین مرحلہ آنے والا ہے. ڈبلیوایچ او

متاثرین کی تعداد ایک کروڑ 7لاکھ 26ہزار802 ہوگئی‘امریکا میں بے روزگاری کی شرح13 اعشاریہ ایک فیصد سے گر کر11 اعشاریہ ایک فیصد پر آگئی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 2 جولائی 2020 20:39

دنیا کورونا وائرس 5لاکھ 16ہزار 970 افراد ہلاک‘وباءکا بدترین مرحلہ آنے ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جولائی ۔2020ء) دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 7لاکھ 26ہزار802ہو گئی ہے جبکہ اب تک اس مرض کے باعث دنیا میں 5لاکھ 16ہزار 970 افراد ہلاک ہو چکے ہیں دنیا میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکہ ہے جہاں 26 لاکھ سے زائد افراد اس مرض سے متاثر ہیں جبکہ وہاں اب تک سوا لاکھ سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے.

(جاری ہے)

پاکستان میں اب تک دو لاکھ 20 ہزار سے زیادہ افراد میں اس مرض کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 4504 ہلاکتیں ہوئی ہیں یہاں اب تک ایک لاکھ سے زیادہ افراد اس مرض سے صحت یاب بھی ہو چکے ہیں 29 جون کو سندھ حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ وہاں ایک روز میں 74 افراد ہلاک ہوئے ہیں جو اب تک کی سب سے بڑی یومیہ تعداد ہے. ادھرعالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ وبا کا بدترین مرحلہ ابھی آنا ہو ادارے نے کہا ہے کہ اگر حکومتوں نے درست پالیسیاں نہیں اپنائیں تو کئی گنا اور لوگ اس مرض کا شکار ہو جائیں گے امریکہ اور انڈیا کی کئی ریاستوں نے لاک ڈاﺅن میں نرمی کے فیصلوں کو یا واپس لے لیا ہے یا ان پر عملدرآمد ملتوی کر دیا ہے اور اس کی وجہ کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ بتایا جا رہا ہے.

تھائی لینڈ میں حکام نے اعلان کیا ہے کہ پبز، بارز اور کیریوکی کلبز کو آج سے کھلنے کی اجازت ہو گی، اور غیر ملکی سیاحوں پر قوانین میں بھی نرمی لائی جائے گی یورپی یونین نے 14 ممالک کی فہرست جاری کی ہے جن کے شہریوں کو یکم جولائی سے یونین میں داخلے کی اجازت ہوگی تاہم ان ممالک میں چین، برازیل اور امریکہ شامل نہیں ہیں. امریکہ کے بے روز گاری کے اعداد و شمار آ گئے ہیں اور ملکی معیشت میں جون میں 48 لاکھ نوکریوں کا اضافہ ہوا ہے لیبر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق بے روزگاری کی شرح بھی13 اعشاریہ ایک فیصد سے گر کر11 اعشاریہ ایک فیصد ہو گئی ہے امریکیوں نے اس دوران بے روزگاری الاﺅنس کے لیے14 لاکھ دعوے کیے ہیں.

بے روزگاری کی شرح اب بھی بہت زیادہ ہے اور وبا کے امریکہ پہنچنے سے پہلے فروری میں دیکھی گئی تین اعشاریہ پانچ فیصد سے کہیں اوپر ہے ‘ امریکہ میں یومیہ مریضوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور صرف بدھ کو 52000 ہزار نئے کیسز سامنے آئے ہیں ملک کی جنوبی اور مغربی ریاستوں میں وائرس کے کیسز میں سب سے بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور کئی نے اپنے لاک ڈاﺅن اٹھانے کے ارادے ترک کر دیے ہیں.

امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق ملک میں اب تک کورونا وائرس کے 27 لاکھ مصدقہ کیسز سامنے آ چکے ہیں اور اب تک سوا لاکھ سے زیادہ اموات ہو چکی ہیںجیسا کہ ہم اس سے قبل رپورٹ کر چکے ہیں کہ امریکہ میں گذشتہ روز ریکارڈ 52 ہزار سے زیادہ نئے مریض سامنے آئے تھے ان میں سے زیادہ تر کیسز جنوبی اور مشرقی ریاستوں میں سامنے آئے ہیں جبکہ کچھ کی جانب سے معیشتیں دوبارہ کھولنے کے حوالے سے منصوبے اب تعطل کا شکار ہیں.

امریکہ میں اس وقت تقریباً 27 لاکھ سے زیادہ افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 28 ہزار سے زیادہ اموات بھی ہو چکی ہیں‘ادھرمیکسیکو میں کورونا وائرس سے مزید 741 اموات ہوئی ہیں جس کے بعد ملک میں اس وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 28510 ہو گئی ہے جو کہ سپین میں ہونے والی اموات سے زیادہ ہے جہاں یہ تعداد اب تک 28364 ہے‘میکسیکو وائرس سے ہونے والی اموات میں دنیا بھر میں چھٹے نمبر پر ہے اور ممکن ہے کہ وہ بہت جلد اس فہرست میں فرانس کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا.

واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا کے سب سے زیادہ متاثرین رکھنے والے ممالک کی فہرست میں میکسیکو کا نمبر دسواں ہے جہاں یہ تعداد 231770 ہے جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ اس کی ایک وجہ دوسرے ممالک کے مقابلے کم ٹیسٹ کرنا ہے. دوسری جانب امریکی ریاست کیلی فورنیا کے ایک رہائشی، جن میں سماجی فاصلوں کے اصول کی خلاف ورزی کرنے کے بعد کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، دم توڑ گئے ہیں مرنے سے ایک روز پہلے انھوں نے فیس بک پر سماجی فاصلے کے اصول کی خلاف ورزی کرنے پر افسوس کا اظہار کیا تھالاس اینجلس کے جنوب میں جون کے مہینے میں ایک پارٹی میں شرکت کے بعد جب 51 برس کے تھامس میکیس کو معلوم ہوا کہ وہ کووڈ 19 کا شکار ہو گئے ہیں تو انھوں نے لکھا کہ یہ مذاق نہیں اگر آپ باہر جانا چاہتے ہیں تو ماسک پہنیں اور سماجی فاصلے کے اصولوں پر عمل کریں‘اپنے پوسٹ میں انہوں نے ممکنہ طور پر یہ بیماری اپنے خاندان میں منتقل کرنے پر بھی معذرت مانگی اپنی بیوقوفی کی وجہ سے میں نے اپنی والدہ اور بہنوں اور خاندان کی صحت کو خطرے میں ڈالا یہ بہت دردناک تجربہ ثابت ہوا ہے.