گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں 50 کروڑ روپے مالیت کے بے ضابطگیوں کا انکشاف

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بطور چانسلر یونیورسٹی ریفرنس کی منظوری دے دی،تین رکنی ایک دوسری تحقیقاتی کمیٹی بنانے کی ہدایات جاری

جمعہ 3 جولائی 2020 22:12

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں 50 کروڑ روپے مالیت کے بے ضابطگیوں کا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جولائی2020ء) گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں 50 کروڑ روپے مالیت کے بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ انکشاف یونیورسٹی کے پروفیسروں پر مشتمل تین رکنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کیا ہے۔ انکشاف کے بعد گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بطور چانسلر یونیورسٹی ریفرنس کی منظوری دے دی ہے۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی کی سطح پر تین رکنی ایک دوسری تحقیقاتی کمیٹی بنانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

(جاری ہے)

دو مذکورہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کر کے رپورٹ گورنر پنجاب کو پیش کرے گی۔ مالی بے ضابطگیوں کے سکینڈل کے تحت یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ڈاکٹر عبدالسلام سکول آف میتھ میٹکس میں غیر ملکی فیکلٹی کی خدمات کے عوض معاوضہ دینے کے لئے محکمہ ہائیر ایجوکیشن پنجاب سے 65 کروڑ روپے حاصل کئے جس میں سے 50کروڑ روپے غیر ملکی فیکلٹی کے نام خرچ کئے گئے لیکن یونیورسٹی کے ریکارڈ میں اسکا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نہ تو غیر ملکی فیکلٹی پاکستان آنی نہ ہی انہیں کوئی معاوضہ دیا گیا۔ پہلی انکوائری کمیٹی نے معاملے کو نیب کے پاس بھجوانے کی سفارش کی تھی۔