13جولائی 1931ء کے سفاکانہ واقعہ نے کشمیریوں کے دلوں میں حریت پسندی کے جذبے کو جنم دیا ‘ ترجمان پنجاب حکومت

ڈوگرہ فوج کیخلاف سری نگر سینٹرل جیل کے باہر جام شہادت نوش کرنے والوں کا نام تاریخ میں سنہری حروف سے درج ہے‘ مسرت جمشید چیمہ

منگل 14 جولائی 2020 16:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2020ء) ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ 13جولائی 1931ء کے سفاکانہ واقعہ نے کشمیریوں کے دلوں میں حریت پسندی کے جذبے کو جنم دیا جو آج تک قائم ہے،انگریز سامراج کی سرپرستی میں ڈوگرہ فوج کے خلاف سری نگر سینٹرل جیل کے باہر جام شہادت نوش کرنے والوں کا نام تاریخ میں سنہری حروف سے درج ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ 13جولائی 1931ء کو جیل کے باہر 22 کشمیری مسلمان اذان ظہر مکمل کرتے ہوئے ڈوگرہ سپاہیوں کی فائرنگ سے ایک کے بعد ایک شہید ہوئے تھے،ان دن کشمیریوں نے ثابت کیا کہ قرآن کریم اوراسلام کی عزت وحرمت انہیں اپنی جان سے پیاری ہے ۔شہدائے کشمیر کی پکار بھارت سے آزادی کی تحریک کی صورت میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں آج بھی پوری قوت سے گونج رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے کشمیری سوال پوچھ رہے ہیں کہ انہیں انصاف کب ملے گا جموں وکشمیر کے رہنے والوں کو سلام ہے جنہوں نے آزادی کے لئے ہر ظلم، مصیبت کا عزم وہمت سے مقابلہ کیا اورہرسازش کو ناکام بنایا۔ پاکستانی قوم یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر کشمیریوں کی غیر متزلزل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتی ہے ۔