آل پارٹیز کانفرنس نہیں ہو گی، اگر ہوئی بھی تو شاید شہبازشریف کے بغیر ہو

عمران خان کی حکومت کا استحکام کی ضمانت میاں برادران نے دے رکھی ہے، رہنما پیپلز پارٹی اعتزاز احسن

Khurram Aniq خُرم انیق جمعہ 24 جولائی 2020 12:11

آل پارٹیز کانفرنس نہیں ہو گی، اگر ہوئی بھی تو شاید شہبازشریف کے بغیر ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-24جولائی2020ء) آل پارٹیز کانفرنس نہیں ہو گی، اگر ہوئی بھی تو شاید شہبازشریف کے بغیر ہو۔ نجی ٹی وی چینل پر آل پارٹیز کانفرنس پر بات کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اے پی سی نہیں ہو گی، اگر ہوئی بھی تو شاید شہبازشریف کے بغیر ہو۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر شہبازشریف اس آپ پارٹی کانفرنس میں شریک ہو بھی جائیں تو بھی ان کی کوئی بات اہمیت نہیں رکھے گی کیونکہ عمران خان کی حکومت کا استحکام کی ضمانت میاں برادران نے دے رکھی ہے۔

اینکر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اعتزار احسن کا کہنا تھا کہ شریف برادران نے انہیں لوگوں کو ضمانت دی ہوئی ہے جو عمران خان کو اقتداد میں لے کر آئے ہیں۔

(جاری ہے)

بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ انہیں ضمانت دی ہے جن کے پاس شہبازشریف ایک وقت میں رات کے اندھیرے میں برقع پہن کر جاتے تھے۔ خیال رہے کہ ن لیگ کے حوالے سے گزشتہ روز بھی اعتزاز احسن کا بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ن لیگی رہنما رات میں کس سے ملاقات کر رہے ہیں۔

ایک دن حکومت گرانے کی بات کرتے ہیں اور اگلے دن خاموش ہو جاتے ہیں۔ن لیگ میں حکومت کو بھیجنے یا نہ بھیجنے پر کنفیوژن ہے۔حکومت گرانے کا آسان طریقہ بجٹ کی مخالفت تھی۔بجٹ اجلاس میں رانا تنویر جیسے لیگی رکن نہیں آئی مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہ وزیر اعظم کو گرفتار کیا جائے۔انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ جب وزیراعظم کو گرفتار کیا جاتا ہے تو مارشل لا لگتا ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ حکومت کام کرے یا گھر جائے۔ن لیگی رہنما رات میں کس سے ملاقات کر رہے ہیں کچھ معلوم نہیں۔اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی اور خواجہ آصف ایک ساتھ بولتے ہیں لیکن ایک ساتھ چپ ہو جاتے ہیں۔ تاہم دوسری جانب اے پی سی کے معاملے پر شہبازشریف کی جانب سے بھی بیان جاری کیا گیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہ اے پی سی کے حوالے سے پیشرفت جاری ہے اور عید الاضحی کے بعد اے پی سی ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ میری طبیعت پہلے سے بہتر ہے، میں عدالتوں کا احترام کرتا ہوں ، میری اور وکلاء کی متفقہ رائے تھی کہ میں عدالت آئوں ،مجھے عدالتوں اور اللہ کی بارگاہ سے امید ہے کہ انصاف ملے گا۔