Live Updates

ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں سماعت کے لیے مقرر

اسلام آباد ہائی کورٹ کا دورکنی بنچ جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میںیکم ستمبر سے اپیلوں پر سماعت کرے گا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 24 اگست 2020 17:14

ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 اگست ۔2020ء) ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کردیں . اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں بھی سماعت کے لیے مقرر کر دیں، جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی خصوصی بنچ اپیلوں پر یکم ستمبر کو سماعت کرے گا جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی اپیل پہلے ہی یکم ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر ہے.

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر سزا معطلی کے بعد ضمانت پر ہیں جب کہ اپیلوں پر آخری سماعت 14 جنوری 2019 کو ہوئی تھی جس میں اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس آصف سعید، جسٹس گلزار احمد(موجودہ چیف جسٹس) جسٹس مشیر عالم، جسٹس مظہر عالم پر مشتمل 5 رکنی بینچ نے نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن(ر) محمد کی سزا معطلی کے خلاف نیب کی اپیل پرسماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نیب کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ ضمانت تو اب ہوگئی ہے بے شک غلط اصولوں پر ہوئی ہو آپ ہمیں مطمئن کریں کہ ہم کیوں سزا معطلی کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیں؟جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ میں عدالت عظمیٰ کے مقدمات کی بنیاد پر ہی کہہ رہا ہوں، صرف ہارڈشپ کے اصولوں پر ضمانت ہوسکتی ہے جبکہ نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانت ہارڈشپ کے اصولوں پر نہیں ہوئی.

سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کے خلاف نیب کی اپیل خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ نیب ضمانت کی منسوخی کا گراﺅنڈ نہیں دے سکا. واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 سال قید، مریم نواز کو 7 سال قید اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید و جرمانہ کی سزائیں سنائی تھیں تاہم ہائی کورٹ نے 19 ستمبر 2018 کو سزا معطل کرکے رہائی کا حکم دیا تھا .

نوازشریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس پر 6 جولائی 2018 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی. احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاﺅنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاﺅنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا تھا اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا.

بعد ازاں نواز شریف نے اس فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جہاں 19 ستمبر کو ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے سزا دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا.
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات