سندھ کے لوگوں نے آخرکار یہ بات تسلیم کرلی ہے کہ سندھ کی زمینیں میں نے بچائی تھیں ،ارباب غلام رحیم

بھنڈار جزیرہ پر اس وقت کے وفاقی وزیر بابر غوری اور پورٹ قاسم والوں نے قبضہ کرنا چاہا تھا لیکن میں نے اپنا قومی فرض سمجھتے ہوئے قبضہ ہونے سے بچایا،سابق وزیراعلیٰ سندھ

پیر 24 اگست 2020 21:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اگست2020ء) جی ڈی اے کے مرکزی رہنماء سابق وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا ہے کہ سندھ کے لوگوں نے آخرکار یہ بات تسلیم کرلی ہے کہ سندھ کی زمینیں میں نے بچائی تھیں بھنڈار جزیرہ پر اس وقت کے وفاقی وزیر بابر غوری اور پورٹ قاسم والوں نے قبضہ کرنا چاہا تھا لیکن میں نے اپنا قومی فرض سمجھتے ہوئے قبضہ ہونے سے بچایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ایک غیر ملکی ایک کمپنی کو بھی جزیرہ فروخت کرنے کی سازش کی گئی لیکن میں نے اسے ناکام بنا دیا تھااور وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا کہ جزیرہ سندھ کی ملکیت ہے اس پر صرف سندھ کا حق ہے وفاق کا نہیں، انہوں نے کہا ذوالفقار علی بھٹو کے زمانے میں پورٹ قاسم کے جہازوں کو بھنڈار جزیرہ سے راستہ دیا گیا تھا اس بنیاد پر پورٹ قاسم نے ان زمینوں پر قبضہ کا حق جتایا، کیماڑی اور ہاکس بے کی زمینوں کے لئے بھی دبئی کی عمار کمپنی نے بڑے چکر کاٹے اس وقت کی ایک بااثر شخصیت کے داماد نے بہت پریشر ڈالا کہ سندھ کی 60 ہزار ایکڑ زمین غیر ملکی کمپنی کو دی جائے لیکن میں نے ایسا کرنے نہیں دیا اور سندھ کی زمینیں اپنا قومی فرض سمجھ کر بچائیں، اسی طرح ریلوے اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ساتھ زمینوں پر بھی قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی وہ کوشش بھی میں نے ناکام بناتے ہوئے سندھ کی زمینیں انہیں نہیں دیں ، انہوں نے کہا کہ ملیر ندی کے پیٹ میں قبضہ کرنے کیلئے سندھ کا ایک بہت بااثر آدمی میرے پاس آیا اس کو بھی میں نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے سندھ کی زمینوں کو قومی سرمایہ سمجھتے ہوئے اپنا قومی فرض نبھاتے ہوئے بچایا کیونکہ ندی کا پیٹ تنگ ہوگا تو کراچی ڈوب جائے گا، سندھ حکومت نے کیماڑی ضلع بنایا ہے اور دوسرے تحصیل ضلع بنائیں جا رہے ہیں، جب میں نے اپنے دور حکومت میں لاڑکانہ، جامشورو، قمبرشہدادکوٹ، عمر کوٹ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار اور دیگر اضلاع بنائے تو پیپلز پارٹی والوں نے حسب معمول بلاوجہ شور مچایا لیکن مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ عوام کی بھلائی کے لئے میرے بنائے گئے اضلاع پیپلز پارٹی واپس نہ کرسکی کیونکہ وہ صحیح فیصلہ تھا اگر وہ بنائے ہوئے اضلاع غلط ہوتے تو یہ واپس کر لئے جاتے، انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسئلے پر پیپلزپارٹی مگرمچھ کے آنسو بہاکر کراچی کا سودا کرکے ڈیل کرنا چاہتی ہے، کراچی اور جامشورو کی زمینیں کوڑیوں کے دام پر ملک ریاض کے حوالے کی گئیں جن زمینوں میں پیپلزپارٹی کے حکمرانوں کی پارٹنرشپ ہے، سندھ کے عوام آنکھیں کھولیں اور پیپلز پارٹی کی سندھ کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے قدم آگے بڑھائیں۔